اگلے چند دنوں میں ثبوت کے ساتھ تمام سازشیں بے نقاب ہوتی نظرآئیں گی،جاوید لطیف

سرگودھا(صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر9اور10مئی کو جو کچھ ہوا ہے یہ پاکستان کے اندراداروں میںبیٹھے چند لوگوںنے صرف سہولت کاری ہی نہیں دی بلکہ یہ سہولت کاری عالمی قوتوں کے اس ایجنڈے کو جو پاکستان کی معیشت بربادکرچکا، جو پاکستان کو دفاعی لحاظ سے کمزوردیکھنا چاہتا تھا اورآپ نے جس پروگرام کو پیٹ کاٹ کر اورپیٹ پر پتھر باندھ کر پایہ تکمیل تک پہنچایا اس پر نظرتھی۔ اگلے چند دنوں میں ثبوت کے ساتھ وہ تمام سازشیں بے نقاب ہوتی نظرآئیں گی اوربے نقاب کریں گے جوعالمی قوتوں کے یہاں آلہ کاربن کر لوگ خود کوپاکستانی ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دراصل پاکستان کے دفاع کی پیٹھ پر چھراگھونپ رہے تھے۔ جو ونڈوانہوں نے پاکستان کے دفاع کو کمزورکرنے کے لئے9اور10مئی کو کھولی اس کو ہمیشہ، ہمیشہ کے لئے انشاء اللہ بند کریں گے جنہوں نے دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا اس کا ایک ماسٹر مائنڈ زمان پارک اوردوسرا چکوال میں نظرآئے گا۔ ان خیالات کااظہار میاں جاوید لطیف نے اتوار کے روز سرگودھا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ ہر سازش بے نقاب ہونے کے بعد ہم کہتے ہیں مٹی ڈالو آگے چلیںاگر یہ سلسلہ کہیں رک جاتا توپھر9اور10مئی کو سلسلہ ہوا ہے وہ نہ ہوتا۔بدقسمتی سے ذوالفقار علی بھٹو کو ایٹم بم کی بنیاد رکھنے کی پاداش میں پھانسی پر لٹکایا گیا تواس وقت کے قاضیوں نے فیصلہ دیا تھا، کسی غیر ملکی قوتوں نے یہ فیصلہ نہیں کیا تھا، اس کے بعد جس شخص نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کے لئے ایٹمی دھمکاکے کئے اس وقت کے قاضیوں نے اسے ہائی جیکر بنا کر25سال سزاسنائی، کسی بھارت کے قاضی نے یہ فیصلہ نہیں دیاتھا۔ میاں محمد نواز شریف نے پاکستان کو سی پیک کا تحفظ دیا، سی پیک کوئی روڈ، چوکوں ، چوراہوں یا موٹروے کا نام نہیں تھا بلکہ اس سے جو ٹیکس وصول ہونا تھا اس سے پاکستان نے خوشحال ہونا تھا مگر اس وقت کے قاضی نے ایک ایسا فیصلہ دیا کہ پاکستان کے محسن کو تاحیات نااہل کردیا، اگر اس وقت ہی قوم کھڑی ہوجاتی توجو2014 میں پی ٹی وی، پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہائوس پر جو حملہ ہوا تھا وہ نہ ہوتا۔ اگران پانچ کرداروں کو سزادے دی جاتی تو مدینہ منورہ میںہلڑ باشی ہوئی تھی ، جو بدتمیزی کی گئی تھی اور جو بے حرمتی کی گئی تھی وہ نہ ہوتی ۔میاں جاوید لطیف نے کہا کہ آج دفاعی ادارے کا چیف آئین و قانون کے مطابق کام کرنا چاہتا ہے اتفاق ہے کہ اس کا کردار بے داغ ہے،اتفاق ہے کہ وہ پاکستان کی دھرتی ماں سے پیار کرتاہے اوروہ اپنے سے اوراپنی ذات سے زیادہ اس پر قربان ہونے کو تیارہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں جوعدل کا نظام ہے اس کا مستقبل میں جو چیف آنے والا ہے وہ بھی آئین اور قانون کے مطابق پاکستان میں کام کرنا چاہتا ہے اور جو ہماری ریٹنگ عدل کے حوالہ سے نیچے گئی، اُس کوانصاف دے کر اوپراٹھانا چاہتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ایک تیسرا شخص جوپارلیمان سے اٹھا، جو ایک ادارہ اور پلر ہے جوآپ کا مستقبل ہے،جو پاکستان کے اداروں کو روشنی دیتا ہے،جوپاکستان کو مضبوط کرسکتا ہے، جو وفاق قائم رکھ سکتا ہے، ا س کا چیف میاںنواز شریف، اگر یہ تینوں چیف اکٹھے ہوجائیں اور کوئی سازش نہ چلنے دیں ، پاکستان کے ادارے غیر ملکی سازشوں کو اورپاکستان کے اندر سے ہونے والی سازشیںجو 2017میں اپنے اپنے منطقی انجام کو پہنچیں ، اگروہ سازشیں نہ ہونے دیں توپاکستان کو2024-25میںیہ تینوں اداروں کے چیف مل ترقی کی راہ پر دوبارہ سے گامزن کرسکتے ہیںاور جو ترقی کا پہیہ 2017میں چل رہا تھا وہ دوبارہ سے چلنا شروع ہو گا۔انہوں نے کہا کہ 9 اور10مئی کے کردار بے نقاب کریں گے تو 2017 کے کردارخود بخود بے نقاب ہو جائیں گے جنہوں نے 2017میں پاکستان کو ڈبونے کی سازش کی، یہ9اور10مئی کو جو کچھ ہوا وہ سہولت کاری کررہے تھے، وہ ماسٹرمائنڈ تھے، جنہوں نے ایک سال جو عدم اعتماد کے نتیجہ میں جوموجودہ قومی حکومت بنی ہے ، ایک سال میں جو، جو کچھ کرتے رہے، کبھی دھرنے، کبھی پہیہ جام، کبھی پٹرول بم،کبھی غیر ملکی قوتوں کو دعوت، کبھی آئی ایم ایف کو خط لکھے جانا تاکہ معاہدہ نہ ہو، یہ ساری وہ چیزیں ہیں جو کہتے تھے یہ جو قومی حکومت ہے یہ امپورٹڈ حکومت ہے اگر امپورٹڈ ہوتی تو پھرآئی ایم ایف سب سے پہلے ان سے معاہدہ کرتا، اگر ایک سال آئی ایم ایف جیسا ادارہ جو عالمی قوتوں کا ایک ہتھیار ہے وہ اگر نہیں کررہا توپھرامپورٹڈ کون ہے ، کون غیر ملکی ایجنڈے پر کام کررہا ہے کون ان غیر ملکی قوتوںکا آلہ کار ہے پھر صاف ظاہر ہے کہ خط لکھنے والے ہی عالمی قوتوں کے سہولت کار ہیں۔ZS

اپنا تبصرہ بھیجیں