وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے سی ٹی ڈی کی توسیع اور جدید کاری کیلئے 12.07 ارب روپے کی منظوری دے دی
پشاور (ویب ڈیسک، آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے پشاور میں کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں سائبر پٹرولنگ، انٹیلی جنس اکٹھا کرنے اور فیلڈ آپریشنز کے لیے 638 فیلڈ آپریٹرز بھرتی کرنے کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پشاور میں سی ٹی ڈی کا نیا علاقائی ہیڈ کوارٹر قائم کرنے اور صوبے بھر کے 21 اضلاع میں سی ٹی ڈی کے دفاتر کی تعمیر کے منصوبے کو بحال کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ ضلعی سطح پر توسیع کے لیے مجموعی طور پر 4.3 ارب روپے اور گاڑیوں، ہتھیاروں اور آلات کے لیے 7.77 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ وسائل کی کمی کو صوبے میں امن کے قیام میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت کا¶نٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کا اہم اجلاس ہوا، جس میں سی ٹی ڈی کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں سی ٹی ڈی کے 186 ڈیٹیکٹیوز کو 638 مستقل فیلڈ آپریٹرز میں تبدیل کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا کہ فیلڈ آپریٹرز سائبر پیٹرولنگ، انٹیلیجنس، سرویلنس اور فیلڈ آپریشنز انجام دیں گے، 4 ارب 30 کروڑ روپے لاگت سے ضلعی سطح پر سی ٹی ڈی کی توسیع کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے پشاور میں نئے سی ٹی ڈی ریجنل ہیڈکوارٹرز کے قیام کی اصولی منظوری دی، صوبے میں 21 اضلاع میں سی ٹی ڈی دفاتر کی تعمیر کا منجمد ترقیاتی منصوبہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سی ٹی ڈی کی گاڑیوں، اسلحہ اور جدید آلات کی فراہمی کیلئے 7 ارب 77 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ سی ٹی ڈی اصلاحات، انفراسٹرکچر اور بھرتیوں پر عملدرآمد کیلئے ٹائم لائنز کے مطابق عمل درآمد یقینی بنائی جائے، تمام سی ٹی ڈی تعمیراتی منصوبوں میں سیفٹی پروٹوکولز پر عملدرآمد یقینی بنائی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت پوری سنجیدگی سے امن و امان کے قیام پر کام کر رہی ہے، وسائل کی کمی کو صوبے میں امن کے قیام میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔


