بلوچستان حکومت اجلاسوں کے ذریعے رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے، نذیر بلوچ

کوئٹہ،بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نذیر بلوچ نے کہا ہے کوئٹہ میں حفاظتی سامان PPEsکی فراہمی کے لئے ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج نااہل صوبائی حکومت کے بے حسی اور غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے، احتجاجی ڈاکٹرز نے کروناوائرس کے شروع کے کیسسز سامنے آنے کے بعد سے مطالبہ کرتے آرہے ہے کہ انہیں حفاظتی سامان فراہم کی جائے لیکن حکومت نے معاملات حل کرنے کے بجائے انھیں احتجاج پر لایا اور اب ڈاکٹرز پر تشدد کرکے انہیں گرفتار کیا گیا یہ قانون، اخلاقیات اور تہذیب کے خلاف ہے کہ ایسے وقت میں کورنا وائرس جیسی عالمی وبا بلوچستان بھر میں پھیل چکی ہے لیکن حکومت برائے نام اجلاسوں کے زریعے رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے کورنا وائرس کے کنٹرول علاج اور ہسپتالوں کو دیگر مریضوں کے لئے چلانے کے لئے حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے غیر نمائندہ لوگوں اور نان ٹیکنیکل افراد جنکا میڈیکل کے شعبے سے تعلق ہی نہیں حکومت صحت جیسے اہم مسئلے کو ان کے سپرد کرچکی ہے جوکہ کہ کورنا وائرس کی وجہ سے میڈیا کوریج کو بھی ذاتی شعبدہ بازی کے لئے استعمال کررہے ہے کورنا وبا کو کنٹرول کرنے کے لئے عوامی و سیاسی شخصیت پر مشتمل ٹاسک فورس جن میں اکثریت شعبہ صحت سے شامل ماہرین و عالمی ادارہ صحت کے براہ راست نگرانی میں ہونی چاہیے تاکہ وبا کو کنٹرول و ہسپتالوں کو فعال طریقے سے چلایا جاسکے موجودہ صوبائی حکومت اس اہم مسئلے پر مکمل ناکام ہوچکی یے اگر ایشوز کو سنجیدہ نہیں لیا گیا تو اسکے بعد کے اثرات تفتان نااہلی سے بھی خطرناک ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں