نواز شریف اور زرداری کی سیاست ہچکولے لے رہی ہے،فوادچوہدری

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف اور زرداری کی سیاست ہچکولے لے رہی ہے،رویہ اور کام اسلامی تعلیمات‘ آئین اورقانون کے منافی ہونے پر مذہبی جماعت کو کالعدم قرار دیا‘ حکومت کی طرح اسی تناظر میں عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن بتائے کس طرح یو اے ای میں بیٹھے ہوئے شخص کے نام پر پارٹی رجسٹرڈ ہوگئی؟ یورپی یونین کی قرارداد پاکستان کے داخلی معاملات پر اثرانداز نہیں ہوگی‘ وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک انداز میں واضح کیا ہے ناموس رسالت ؐ پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا،بھات میں الیکشن مہم کے باعث کورونا وائرس کا پھیلاؤ بڑھا ہمارے الیکشن کمیشن کو بھی ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا تا حال ضمنی الیکشن میں کورونا بچاؤ ایس او پیز پر عمل نظر نہیں آرہا۔ وہ منگل کو وزیراعظم آفس میں وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیاکو بریفنگ دے رہے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ 16اکتوبر2020 کو انتخابی اصلاحات کا بل ایوان میں متعارف کرایا گیا، اس بل کے 49میں سے 40نکات پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے تھا تاہم اس کے بعد اپوزیشن کی طرف سے اس معاملے کو پس پشت ڈال دیا گیااور کہا گیا کہ انتخابی اصلاحات کے بارے میں وزیراعظم خود نہیں کہتے،اس پر وزیراعظم نے سپیکر قومی اسمبلی کوخط لکھا جس پر سپیکر نے تمام سیاسی جماعتوں کو خط لکھا صرف پیپلز پارٹی نے نوید قمر کو فوکل پرسن مقرر کیا،(ن)لیگ سمیت دیگر جماعتوں نے جواب نہیں دیا، اب ہم سول سوسائٹی‘ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنز، پریس کلبز سمیت ہر فورم میں جارہے ہیں اور انھیں اپوزیشن کی اس اہم معاملے پر غیر سنجیدہ رویئے بارے میں بتائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز سے ملک میں پہلی بار 40سال سے زائدعمر کے لوگوں کی ویکسینشن شروع ہوئی ہے، ایک دن میں 1لاکھ64ہزار لوگوں نے ویکسینیشن کرائی ہے،جولائی تک 25ملین لوگوں کو ویکسینشن مکمل کر لیں گے،جو لوگ ویکسین لگوائیں گے وہ کورونا سے محفوظ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ جاتی اصلاحات کے بعد حکومت نے اڑھائی سالوں میں 58اداروں کے سربراہان کی تقرری کی‘ایک بھی پوسٹنگ پسند نا پسند کی بنیاد پر نہیں ہوئی،تمام افراد پراسیس کے ذریعے آئے ہیں‘ ایک بھی کیس عدالت میں چیلنج نہیں ہوا، اس دوران حکومت کا کوئی بھی کرپشن کا سکینڈل نہیں آیا،‘ ماضی میں ہر چھ ماہ کے بعد میگاسکینڈل سامنے آتے تھے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے انڈیا کے خلاف بھی انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں پر قراداد پیش کی ہے وہ بھی دنیا کے سامنے ہے‘ یورپین پارلیمان میں قرارداد ان کی اپنی رائے ہے لیکن اس کو پاکستان کے داخلی معاملات پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے دنیا پر واضح کر دیا کہ ناموس رسالت ؐپر کوئی سمجھوتہ ہو ہی نہیں سکتا،ہمارے لئے اس سے اہم کوئی معاملہ نہیں ہے، حضورؐ کی تکریم ہمارے دلوں میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی موجودہ قیادت سیاسی نابلد ہیں،ہر معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتے ہیں،ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے پر اتنا کیچڑ نہ اچھالے بقول خواجہ آصف کے ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں کچھ شرم و حیاء ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح نواز شریف اور زرداری کی سیاست ختم ہوچکی ہے اسی طرح پی ڈی ایم کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی سیاست بھی ختم ہوتی نظر آرہی ہے۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا کالعدم قرار دینے کا باقاعدہ ایک طریقہ کار ہے،حکومت خود سیاسی جماعت کو کالعدم قرار نہیں دے سکتی،حکومت صرف اس عمل کو شروع کر سکتی ہے، کالعدم جماعت 30دنوں میں نظر ثانی کی درخواست کرسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کالعدم جماعت کو ختم کرانے کے لئے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرے گی، اگر سیاسی جماعت کو ختم کرنے کا اختیار حکومت کے پاس ہوتا تو ہر روز مخالفت جماعتیں ختم کر کے دن کا اختتام ہوتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں