آئی ایم ایف سے قرض لیکربنایا گیا بجٹ مسترد کرتے ہیں،مولانا امیر زمان

لورالائی:جے یو آئی کے مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن سابق وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مولانا امیر زمان نے کہاہے کہ آئی ایم ایف سے قرض لیکر بجٹ بنایا گیا جسے مسترد کرتے ہیں قوم کو قرضوں میں جھنجو ڑنے والی حکومت نے آ ٹھ ہزار چار سو ستاسی ارب خسارے کے بجٹ میں کم آمدنی والے افراد کیلئے کوئی ریلیف نہیں رکھا گیا بجٹ جمود کا شکار ہے جسے آئی ایم ایف کے کہنے اور انکے سفارشات پر بنایا گیا۔ یہ بات انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی ازاد ی و خود مختیاری کو داو پر لگا دیا گیا ہے حکومت ہمیں ائی ایم ایف کے ہاں گروی رکھنا چاہتی ہے ہمیں غلامی کی زندگی کسی صورت قبول نہیں ہے عمران خان میں حکومت چلانے کی کوئی صلاحیت ہی نہیں ہے جو کہ قوم کو کوئی اچھا اور بہترین بجٹ دے سکے انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو تقسیم کیا جارہا ہے کسی کیلئے 35 فیصد اور صوبائی ملازمین کیلئے 10 فیصد اضافہ اونٹ کے منہ میں نمک کو برابر ہے ہم پہلے ہی کہہ رہے تھے کہ بجٹ سے قوم کوئی اچھی امید نہ رکھیں انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عام افراد کے بنیادی ضروریات جنمیں آٹا چینی بجلی چیس اور دیگر ضروریات زندگی کی کونسی چیز میں انھیں ریلیف دیا گیا بجٹ میں امیر وں کے مفادات کا ضرور خیال رکھا گیا ہے وفاقی اور سرکاری ملازمین آج بھی اسلام آباد اور کوئٹہ میں احتجاج کررہے ہیں بجٹ قوم کے امنگوں کے مطابق بنایا جاتا ہے لیکن ہمارا بجٹ ائی ایم ایف اور ورلڈ بنک بناتا ہے انکو اپنی ترجیہات سے کام ہوتا ہے ہماری ضروریات کا نہ انھیں علم ہے اور نہ وہ اسے کوئی اہمیت دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹیکسیز میں بھی عوام اور کاروباری طبقہ کو کوئی خاص چھوٹ نہیں دی گئی ہمارا ملک ایک زرعی ملک ہے لیکن انھیں نظر انداز کیا گیا پانچ لاکھ تک بلاسود قرضے کی فراہمی ایک ڈھونگ ہے اسپر عمل کھبی نہیں کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ زمینداروں کیلئے کھادوں زرعی آلات مشینری اور بجلی کیلئے اہم اقدامات بجٹ میں تجویز کرنے چاہیے تھے لیکن ایسا کچھ نہیں ہمیں نظر نہیں آیا انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کا حجم نوسو ارب ہے جن منصوبوں کیلئے بجٹ میں فنڈز فراہم کیئے جارہے ہیں وہ بھی صرف عمران خان اپنی کرسی کو مضبوط بنانے کیلئے اپنے اتحادیوں اور پی ٹی آئی کے اراکین کو سیاسی رشوت دینے کیلئے انھیں ضرور دینگے جبکہ وفاق اور بلوچستان میں اپوزیشن کے ارکان کو اس سے محروم رکھا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ کسی بھی ملک کی ترقی و خوش حالی کیلئے ہوا کرتا ہے لیکن ہمارے ہاں بجٹ میں مڈل کلاس کو روندا جاتا ہے اس بجٹ سے ملک میں عوام کیلئے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا اور غربت پسماندگی و بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا یہ بجٹ صرف الفاظ کا ہیرپھیر کے سوا کچھ نہیں جے یو آئی اس ظالمانہ بجٹ کے خلاف اسمبلی اور سینٹ میں اسکی بھرپور مخالفت کریگی اور اسے کسی صورت منظور نہیں ہونے دیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں