گوادر سمیت دیہی علاقوں میں پانی بحران سنگین پسنی سے نقل مکانی شروع

مکران(نمائندہ خصوصی) گوادر میں یومیہ دس سے زائد گیلن پانی کا شارٹ فال، آنکاڑہ اور سوڈ ڈیم میں صرف ایک ماہ کیلئے پانی کا ذخیرہ رہ گیا، تحصیل پسنی کے کلانچ کے مختلف علاقوں میں پانی کے بدترین بحران سے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے، گوادر، جیوانی سمیت کلانچ کو میرانی ڈیم سے ہنگامی بنیاد سے واٹر بوزروں سے پانی سپلائی کرنے اور گوادر میں پانی کے مستقل حل کیلئے اقدام اٹھانے کا مطالبہ عوامی حلقے۔ تفصیلات کے مطابق گوادر، جیوانی سمیت ضلع کے دیہی علاقوں پسنی کے کلانچ میں پانی بحران ایک مرتبہ پھر سنگین شکل اختیار کررہا ہے، پبلک ہیلتھ ذائع کے مطابق گوادر آنکاڑہ ڈیم اور سوڈ ڈیم میں بمشکل ایک سے ڈیڈھ ماہ پانی کا ذخیرہ رہ گیا ہے جبکہ شہریوں کے مطابق ڈیم کے پانی کا ذائقہ بھی تبدیل ہوگیا ہے جس سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے، ذرائع کے مطابق اس وقت گوادر میں یومیہ دس لاکھ گیلن سے زائد پانی کا شارٹ فال موجود ہے جبکہ بحران سے نمٹنے کیلئے کم سے کم یومیہ پینتیس سے چالیس لاکھ گیلن پانی کی ضرورت ہے، پی ایچ ای ذرائع کے مطابق سوڈ ڈیم جہاں پانی کا لیول انتہائی نیچے چلا گیا ہے پانی کو سپلائی کرنے کیلئے مشینری لگانے کی ضرورت ہے، دوسری طرف ہسنی کے کلانچ کے مختلف علاقوں میں پانی ذخیرے اور حصول پانی کے ذراٰع ختم ہونے کے بعد ٹینکروں سے پانی خریدنا مکینوں کی قوت خرید سے باہر ہوگیا ہے اور علاقہ مکین شہری علاقوں کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں، ذرائع کے مطابق پسنی شادی کور ڈیم سے گوادر کو پانی فراہمی کیلئے تقریبا 3 ارب سے زائد کی لاگت سے جی ڈی اے کی زیر نگرانی پائپ لائن کا منصوبہ مکمل ہونے میں مزید چار سے پانچ ماہ کگ سکتے ہیں، عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا کہ گوادر پانی بحران کے مستقل حل کیلئے منصوبہ بندی کی جائے جبکہ موجودہ بحران سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیاد پر میراں ی ڈیم سے گوادر، جیوانی اور کلانچ کو واٹر بوزروں کے ذریعے پانی کی فراہمی شروع کی جائے۔ اور اس سلسلے میں محکمہ پبلک ہیلتھ کو پیشگی فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں