بلوچستا ن بجٹ اجلاس، زراعت کے شعبے کی ترقی کیلئے 684.510بلین روپے مختص ہوئے ہیں، صوبائی وزیر خزانہ

کوئٹہ (انتخاب نیوز)موسمی تغیرات سے پیدا ہونے والے اثرات جس میں پانی کی قلت، طویل خشک سالی، زیر زمین پانی کے ذخائر میں کمی، صوبے میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے اس شعبے پر انتہائی منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔
جناب اسپیکر!
٭ رواں مالی سال2020-21 میں کورونا وائرس اور ٹڈی دل کے چیلنجز کی وجہ سے شعبہ زراعت کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت بلوچستان کی موثر حکمت عملی اور بروقت اقدامات کی وجہ سے ٹڈی دل سے بچاؤ میں کامیابی ملی جس کی وجہ سے رواں مالی سال زرعی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
٭ لیبر فورس سروے 2017 میں بلوچستان کے 25 لاکھ افرادشعبہ زراعت سے بلواسطہ یا بلا واسطہ وابستہ ہیں مگر موسمی تغیرات کی وجہ سے بلوچستان میں قلت ا?ب کے مسائل کا سامنا ہے جس سے مجموعی زرعی پیدوار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
٭ واٹر کورسز کی پختگی، قیمتی آبی وسائل کو جدید ٹیکنالوجی کی بدولت محفوظ بنانے، لینڈ لیولر، مائیکرو ایری گیشن سسٹم، 150 اریگیشن ٹنل بمعہ شمسی توانائی، ڈرپ اریگیشن کی بدولت 480 ایکڑ اور ببل اریگیشن سے 900 ایکڑ جبکہ ٹریکل اریگیشن کی بدولت 70 فیصد پانی کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ اس مد میں مالی سال 2021-22کے لئے نئی اسکیم کے تحت 500 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔
٭ وفاقی حکومت کے اشتراک سے زمینداروں کو زرعی پیداوار میں اضافے کے لئے زرعی شعبے پر سبسڈی کی مد میں 684.510 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔
٭ زراعت کے شعبہ کے لیے مالی سال 2021-22 میں 100نئی آسامیوں کااجراء کیا گیا ہے۔
٭ مجموعی طور پر مالی سال 2021-22 میں اس شعبے کے لئے ترقیاتی مد میں 9.545بلین روپے اور غیر ترقیاتی مد میں 11.483 بلین روپے مختص کئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں