عثمان کاکڑ دماغ کی شریان پھٹنے سے گر گئے تھے، تشویشناک حالت میں زیرعلاج ہیں،پارٹی رہنماء

کوئٹہ:پشتونخوا ملی عوامی کے صوبائی صدر وسابق سینیٹر عثمان خان کاکڑ برین ہیمبرج کے حملے کے بعد گر کر زخمی ہو گئے ہیں پارٹی رہنما سابق صوبائی وزیرعبدالرحیم زیارتوال کے مطابق جمعرات کو عثمان خان کاکڑ کوئٹہ میں واقع اپنے گھر میں تھے جب ان کی دماغ کی شریان پھٹ گئی۔ برین ہیمبرج کے اس حملے کے وہ خود کو نہ سنبھال سکے اور گر کر زخمی ہو گئے۔ انہیں سر پر چوٹ آئی ہے۔عثمان کاکڑ کو فوری طور پر کوئٹہ کے علاقے پشین سٹاپ میں واقع نجی ہسپتال اور پھر کوئٹہ کے معروف نیورو سرجن ڈاکٹر نقیب اللہ کے کلینک لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نقیب اللہ، ڈاکٹر راز محمد کاکڑ، ڈاکٹر امان اللہ کاکڑ، ڈاکٹر فیض ترین اور ڈاکٹر مناف ترین پر مشتمل ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے آپریشن کیا۔پارٹی رہنما کے مطابق آپریشن کے بعد عثمان کاکڑ کو سٹی انٹرنیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔عبدالرحیم زیارتوال نے اردو نیوز کو بتایا کہ پارٹی کے سینیئر رہنما کی حالت بدستور تشویشناک ہے، وہ کومہ میں ہیں اور آپریشن کے بعد صرف ایک بار پاں کو حرکت دی ہے۔بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تعلق رکھنے والے عثمان خان کاکڑ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اور صوبائی صدر ہیں۔ انہوں نے عملی سیاست کا آغاز تین دہائیاں قبل پشتونخوا میپ میں شمولیت سے کیا اور تب سے اسی سے وابستہ ہیں۔محمود خان اچکزئی کے بعد عثمان کاکڑ پشتونخوا میپ کے سب سے مقبول رہنما مانے جاتے ہیں۔عثمان کاکڑ نے 1987 میں کوئٹہ کے لا کالج سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔ زمانہ طالب علمی میں بھی وہ پشتونخوا میپ کی طلبہ تنظیم پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے وابستہ رہے۔عثمان کاکڑ 2015 سے مارچ 2021 تک سینیٹ آف پاکستان کے رکن رہے۔ 2018 میں مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کے اتحاد سے سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کا الیکشن لڑا تاہم کامیاب نہ ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں