بلوچستان بجٹ اجلاس، 100نئے مڈل اسکول کا قیام کیا جائے گا

کوئٹہ :بلو چستان میں 100نئے مڈل اسکولز کے قیام کے لئے 1500ملین روپے کی خطیر رقم خرچ کی جا ئے گی بلکہ 198نئے اسکولوں کی تعمیر و اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ 35گرلز ہائی اسکولز کو اپ گریڈ کرکے ہائیر سٹینڈرڈ کا درجہ دیا جارہا ہے جہاں F.A/FSc تک کلاسز شروع کی جائیں گی۔ تین سال کے قلیل عرصے میں صرف ثانوی تعلیم کے شعبے میں 6592مختلف آسامیوں کا اجرا کیا گیا ہے اس کے علا وہ بجٹ2021-22میں GPEٹیچرز کو مستقل کرنے کے لئے 1493نئی آسامیاں تخلیق کر نے کے علاوہ 2349شعبہ سیکنڈری ایجوکیشن کے لئے نئی آسامیوں کا اجرا کیا جارہا ہے۔ ان خیا لا ت کا اظہار صو با ئی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے بجٹ اجلاس کے مو قع پر اظہار خیا ل کر تے ہو ئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2021-22میں شعبہ پرائمری وسیکنڈری تعلیم کی ترقیاتی مد میں 8.463بلین روپے اور غیر ترقیاتی مد میں 53.256بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کے فروغ کے لیے صوبے کی جامعات کو سپورٹ کرنے کے لئے ان کی سالانہ گرانٹ کو1.50 بلین روپے سے بڑھا کر 2.50 بلین روپے کیا جارہا ہے۔بلوچستان یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز اور بلوچستان ایگریکلچرل یونیورسٹی کے لئے بھی خصوصی گرانٹ رکھی گئی ہے۔ ضلع گوادر کی تحصیل جیونی میں نئے بوائز کالج کی تعمیر کے لئے 97.5ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔بجٹ میں صوبہ بھر کے مختلف اضلاع میں ڈگری کالجز میں Missing Facilities کی مد میں 186.761ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ مختلف گورنمنٹ ڈگری کالجز میں ڈیجیٹیل لائبریریز کے قیام کے لئے 70 ملین روپے777.320ملین روپے کے اخراجات سے 22 نئے گرلز کالجز بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں