وزیر اعلیٰ بلو چستان ہم سے نہیں بلکہ بلو چستان کے عوام سے معافی مانگیں، مو لانا عبد الواسع

لسبیلہ:جمعیت علما ء اسلام بلو چستان کے امیر و رکن قومی اسمبلی مو لانا عبد الواسع نے کہاہے کہ وزیر اعلی بلو چستان ہم سے نہیں بلکہ بلو چستان کے عوام سے معافی مانگیں اور اپوزیشن کے سارے مطالبا ت بھی تسلیم کر یں، وزیر اعلی خو د کہتے ہیں کہ بجٹ میں نے اور میری کا بینہ نہیں دیکھا، تین بجے آیا اور چار بجے پیش ہو ا جس سے ہما رے تحفظا ت اور خدشات بلو چستان کے عوام کے سامنے آگئے، بلو چستان میں اگر صاف وشفاف الیکشن ہو تے ہیں تو صرف جے یو آئی کا دور ہو گا ان خیالا ت کا اظہا ر انہو ں نے بد ھ کے روز حب آمد کے موقع پر جمعیت علما ء اسلام کے مرکزی نا ئب امیر مو لانا غلام قاسمی کے صاحبزادے کی وفا ت پر اظہا ر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا مو لانا عبد الواسع نے کہاکہ بلو چستان اسمبلی کا گیٹ بکتر بند ی گاڑی سے توڑنے کے بجا ئے وزیر اعلی بلو چستان جام کما ل خان اپو زیشن کے اراکین کو گلے لگا تے اور چیمبر لے جاکر با ت چیت کرتے تو یہ حکو مت اور بلو چستان کے لیئے اچھا تھا اور روایات بھی بر قرار رہتیں،وزیر اعلی بلو چستا ن اور ان کے اراکین اسمبلی نے یہ غلطی کی ہے، حکو مت کے خلاف 18جون کوپو لیس تھا نے میں درخواست دی لیکن حکو مت کی جانب سے ہمیں بلیک میل کرنے کے لئے کر اس درخواست 19جون کو جمع کر وائی، حکو مت نے ہما رے ساتھیو ں کو قتل کرنے کی کوشش کی اور ا ن کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروائی، جام کما ل خان نے بلو چستان کے نما ئند ؤ ں کو غنڈہ کہا، اگر ان کے پاس کو ئی ثبو ت ہے تو گر فتا ر کر لیں عدالتو ں میں جاکر صفا ئی پیش کر یں یا سزا کا ٹیں گے انہو ں نے کہاکہ حکو مت کی دوسری غلطی یہ ہے کی کہ انہو ں نے ہما رے ساتھیوں کو گرفتا ر کر وایا اور نہ ہی ایف آئی آر وڈرا کر وائی،جام کما ل خان سے تیسری غلطی یہ ہو ئی کہ وہ کہتے ہیں اپو زیشن کو کیسے پتا چلا کہ بجٹ بلو چستان کے عوام کے فا ئد ے میں نہیں جبکہ بجٹ میں نے اور میری کا بینہ نے نہیں دیکھا بلکہ تین بجے آیا اور چار بجے پیش ہو ا، اپوزیشن کا تین سال سے یہ ہی مطالبہ ہے کہ بجٹ کہیں اور بنتا ہے اور ان کے ہا تھو ں میں تھما دیا جا تا ہے کہ اس بجٹ کو پا س کرو، ہما رے تحفظا ت اور خدشات بلو چستان کے عوام کے سامنے آگئے اور ہما رے ساتھی بے گنا ہ ہیں،اگر بے گنا ہ نہیں تو گر فتا ر کر لیں،اپو زیشن کی تمام با تیں وزیر اعلی نے اپنی تقریر میں ثابت کر لیں،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعلی بلو چستان ہم سے نہیں بلکہ بلو چستان کے عوام سے معافی مانگیں اور اپوزیشن کے سارے مطالبا ت بھی تسلیم کر یں انہو ں نے کہاکہ وزیر اعلی نے بلو چستان کے نما ئندؤں کی تذلیل کی اور اقدام قتل کیا اور روایا ت کو پا ما ل کیا، ایک سوال کے جو اب میں انہو ں نے کہاکہ سیا سی جماعتو ں کے اتحاد میں اتار چڑھاؤ ہو تا رہتا ہے،اسٹیٹبشلمنٹ کے خلاف اپوزیشن کا اتحاد کمزور ہو گیا تو سمجھو کہ پا کستان کی عوام کمزور ہو گئی،پی ڈیم ایم سے الگ ہو نے والو ں کا نقصان ہے ہما را کو ئی نقصان نہیں مگر پھر بھی ہم کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم میں شامل ہو جا ئے۔رکن قومی اسمبلی مو لانا عبد الواسع نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ بلو چستان میں صاف وشفاف الیکشن ہو تے ہیں تو صرف جے یو آئی کا دور ہو گا کسی اور کا نہیں، اس طر ح کا دور جس طر ح پی ٹی آئی اور باپ کادور ہے اگر پیپلز پا رٹی نازاں ہے کہ ہما رے لیئے ایسادور آجا ئے تو جے یو آئی ایسادور نہیں چاہتی، انہو ں نے ایک سوال کے جو اب میں کہا کہ غیر جمہو ری دور کا حل یہی ہے کہ ہم قربا نیاں دیتے رہیں اور وہ خر مستی کرتے رہیں پھر بھی آخری فتح ہما ری ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں