آواران میں مظلوم بلوچوں کے گھروں کو آگ لگادی گئی ہے،نواب رئیسانی

کوئٹہ:چیف آف ساراوان وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمداسلم رئیسانی نے کہاہے کہ بی اے پی حکومت نے بلوچستان کے حقیقی مسائل نظرانداز کئے،سی پیک کے معاہدے سے متعلق قرارداد منظور ہوئی لیکن اسپیکر نے ایک دن بھی زحمت نہیں کی کہ وفاقی حکومت سے اس سلسلے میں بات کریں،آواران میں سیکورٹی فورسز نے گاؤں کو آگ لگا دی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے قائد حزبِ اختلاف سے کہہ دیا تھا ہم باپ پارٹی کو ووٹ نہیں کرینگے باپ حکومت نے بلوچستان کے حقیقی مسائل کو نظر انداز کیا اور ہمارے اصولی موقف کو انہوں نے آج تک قبول نہیں کیا اور یہ لوگ اسمبلی میں ہماری مخالفت بھی کرتے تھے۔ ہم حزب اختلاف کا کردار ادا کرتے رہیں گے،انہوں نے کہاکہ ہم نے تین سال قبل سی پیک کے معاہدوں کو بلوچستان اسمبلی کی پراپرٹی بنانے کے لیے متفقہ قرارداد منظور کروائی جس کے بابت مطلقہ ادارے پابند ہیں کہ 6مہینے میں عملدرآمد ہو لیکن اسپیکر کسٹوڈین نے ایک دن بھی زحمت نہیں کی کہ وفاقی حکومت سے اس سلسلہ میں خط لکھے یہ بات کرے۔انہوں نے کہاکہ آواران کے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے مظلوم بے گناہ بلوچوں کے گاؤں کو آگ لگا دی ہے اس طرح کئی گاؤں نظر آتش ہو چکے ہیں، ہمارے گاؤں مہر گڑھ کو 2002 میں آمرحکمرانوں نے بلڈوز کروا کر آگ لگا دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں