چمن سے کراچی تک عوام نہیں حکومت کے اپنے ادارے لوٹ مار کر رہے ہیں، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ: امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ گوادر سے چمن اور ژوب سے کراچی تک عوام نہیں حکومت کے اپنے ادارے لوٹ مار،رشوت وبھتہ لیکر حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں۔حکومتی نااہل راشی سیکورٹی آفیسرزبارڈرزپربھاری رشوت وبھتہ لیکر غیر قانونی سامان چھوڑنے کے بعد مختلف مقامات پر کوسٹ گارڈ،ایف چیک پوسٹوں پرسیکورٹی فورسزوکسٹم والے انہی سامان کو کیوں رکھواکر دوبارہ بھتہ ورشوت کیوں طلب کیاجارہے ہیں یہ بھتہ ورشوت اگر قانونی طور پر قومی خزانے میں جمع ہوتا تو اعتراض نہیں بنتا لیکن یہ چند آفیسرزکے ذاتی اکاؤنٹس جیبوں میں جانے والا دولت ہے جو خلاف قانون ہے جس کے ہم خلاف ہیں۔ چھوٹے کاروباری،تاجر زکو بلاوجہ تنگ نہ کیا جائے۔غلط فیصلوں،بدعنوانی کی وجہ سے سیندک،ریکوڈک منصوبے کے ثمرات بھی اہل بلوچستان کے بجائے چند افرادمستفید ہوناچاہتے ہیں۔گوادر دھرنے کے مطالبات منواکر رہیں گے۔حقوق کے حصول کیلئے ژوب سے کراچی اور چمن سے گوادر تک ہر محاذ پر جدوجہد جاری رہیگی۔جمہوری طریقے عوامی قوت عوام کو حقوق دلاکر رہیں گے۔ حق دو تحریک میں ہر چیزکلیر کوئی چیزعوام سے خفیہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادرمیں جماعت اسلامی کے صوبائی مجلس شوری کے آخری سیشن سے خطاب اور مقامی صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر حق دو تحریک کے قائد وجماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،صوبائی ذمہ داران اور اراکین شوری بھی موجود تھے۔مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حق دوتحریک پورے بلوچستان کے مسائل کو اجاگر اوران کے حل کیلئے کوشاں ہیں حکمرانوں کی نااہلی سب کے سامنے عیاں ہیں۔نااہل،ناسمجھ لوگ حق مانگنے والوں کو حکومتی وانتظامی رٹ چیلنج کرنے والا تحریک نہ کہیں۔عوام سے زیادتیوں کے خلاف آوازبلند کرتے رہیں گے۔بلوچستان کے عوام کو جائز حقوق نہ دیکر حکومتی رٹ چیلنج کیا جارہا ہے۔بیڈگورننس کے نام پر بیڈ گورننس جاری ہے۔سینڈک ریکوڈک معاہدے کرنے والے اہل بلوچستان کے حقوق کے خلاف اور خود بھاری حصہ مانگنے والے ہیں۔سیندک معاہدے میں مقامی لوگوں کو دوفیصد،ٹھیکیدار کو پچاس اوروفاقی حکومت اڑتالیس فیصد دینے والا کوئی انصاف کس قسم کا معاہدہ ہے یہ کس قانون کے تحت ہورہا ہے۔ریکوڈک کا معاہدہ بھی فساد پامالی کا شکار ہوایہ کے ذمہ دارحکمران اور بدعنوان بیوروکریسی ہے کمیشن کھانے کی چکر میں بلوچستان کے وسائل لوٹے جارہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی پوری ٹیم حق دو تحریک اوران کے قائد کیساتھ اورآئندہ آنے والے اقدامات میں بھر پورساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ جماعت اسلامی مظلوموں کی آوازہے ملک وبلوچستان کو نقصان پہنچانے والی حرکتیں چیک پوسٹوں بارڈرزپر بھتہ لینے والے لوگ کر رہے ہیں جوعوام اور ملک کیلئے نقصان دہ ہیں یہ حرکتیں عوام نہیں جن کو حکمرانوں نے اختیارات وسہولیات دیکر عوام کی حفاظت کیلئے کھڑے کیے ہیں۔ بلوچستان میں جگہ جگہ بدحالی موجود ہیں۔بھتہ صرف بارڈرز،چیک پوسٹوں اور ساحل پر نہیں کچی کینال پرپانی فروخت کرنے والے بھی کررہے ہیں ان لوگوں کا تعلق سول اداروں اور فورسزسے ہیں ناجائززمیں الاٹ کرکے پانی فروخت کیاجارہا ہے اصل زمینداروں کو پانی نہیں مل رہا۔پٹ فیڈرکے قریب اضلاع میں بھی ان لٹیروں کی وجہ سے پینے کا پانی تک میسر نہیں۔بلوچستان میں لوٹ مار اتنی زیادہ ہیں کہ کاغذوں میں ڈیمز،سڑکیں،ترقیاتی کام ہو رہے ہیں برسرزمین اس کا وجود نہیں اس کے نتیجے میں صوبہ بھر میں بدحالی بہت زیادہ ہوگئی ہے اس لوٹ مار برے صورتحال میں ہم مزید خاموش نہیں رہیں گے حق کا شناخت پیدا کرکے عوام کو بیدارومنظم کریں گے حکومت وادارے اپنے اپنے اداروں میں کام کریں۔ٹیکس قومی خزانے میں جانے کے بجائے بھتہ کی صورت میں وصول کرکے چند لٹیرے خاندانوں کے جیبوں میں جانے کے ہم خلاف ہیں۔چیک پوسٹوں،کھوسٹ گارڈزپر ایف سی چھوٹے تاجروں سے سامان ونقدی کی صورت میں جاری لوٹ مار کو ختم کیا جائے جماعت اسلامی پر ظلم کے خلاف ہر فورم پر بھر پور آوازبلند کریگی عوام حقوق کے حصول اور ظلم وجبر کے خلاف جدوجہدمیں حق دوتحریکوں میں ساتھ دے دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں