بلوچستان اس وقت بے روزگاری کی لپیٹ میں ہے ،کریم نوشیروانی

کوئٹہ:بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ بلوچستان اس وقت بے روزگاری کی لپیٹ میں ہے صوبے کے مختلف محکموں میں 40ہزار خالی پوسٹیں ہیں جبکہ وفاقی محکموں خصوصاً کسٹم کی بھی پوسٹیں ہیں لہٰذا میری وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے اپیل ہے کہ وہ صوبائی و وفاقی محکموں کی خالی پوسٹوں پر میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے جلد از جلد بھرتیاں کریں اور صوبے سے بے روزگاری کا خاتمہ کریں، یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے والے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاکہ سینیٹ میں کسٹم کی خالی پوسٹوں کے حوالے سے ایک قرار داد پر بحث چل رہی ہے ہمیں امید ہے کہ سینیٹ میں اس حوالے سے عنقریب بلوچستان کے بے روزگار نوجوانوں کیلئے کوئی اچھی خوشخبری آئے گی، انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں تعینات کسٹم کلکٹر ایک ایماندار آفیسر ہیں جو کہ بلوچستان اور یہاں کے عوام کے لئے درد رکھتے ہیں اسلحہ و ڈرگ کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ وہ یہاں کے لوگوں کو ریلیف بھی دے رہے ہیں ہمیں امید ہے کہ وہ کسٹم میں خالی پوسٹوں پر میرٹ کا خیال رکھیں گے اور یہاں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے، انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ایماندار اور مخلص شخص ہیں میں ان سے اپیل کروں گا کہ وہ بلوچستان سے بے روزگاری بھوک و افلاس اور غربت کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ،میری بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماﺅں و ارکان اسمبلی سے بھی اپیل ہے کہ وہ آپس کے اختلافات ختم کرکے وزیراعلیٰ قدوس بزنجو کے ہاتھ مضبوط کریں تاکہ بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو اور باپ پارٹی کے منشور و پروگرام پر صحیح معنوں میں عملدرآمد ہوسکے جسکی امید صوبے کے غریب عوام لگائے بیٹھے ہیں ،انہوں نے کہاکہ حکومت صوبے میں قیام امن کے لئے جو اقدامات اٹھا رہی ہے وہ قابل تحسین عمل ہے کیونکہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں ،انہوں نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل باجوہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کی ذاتی دلچسپی کے باعث بارڈر کا مسئلہ حل ہوا ہے جس سے بلوچستان کے غریب عوام کو ریلیف ملا ہے، سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کی توجہ کھاد یوریا کی اسمگلنگ کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاکہ کھاد یوریا کی اسمگلنگ سے صوبے کے زمیندار سخت پریشان ہیں حکومت اس اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات اٹھائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں