مستونگ ،پولیس نے لاک ڈاون کے متاثرین پر دھاوا بول دیا، لاٹھی چارج سے خاتون سمیت چار افراد زخمی

مستونگ ،پولیس نے لاک ڈاون کے متاثرین پر دھاوا بول دیا، فائرنگ و لاٹھی چارج سے خاتون سمیت چار افراد زخمی، سیاسی جماعتوں کی شدید مزمت۔۔واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق آج مایہ ناز کرکٹر شائد خان آفریدی کیڈٹ کالج مستونگ میں راشن تقسیم کرنے آ رہے تھے۔۔ عین اس وقت لاک ڈاون سے متاثرہ غریب و دہیاڑی مزدور راشن کی اصول کےلیے کیڈٹ کالج کی اندر جانے کی جستجو میں تھے کہ پولیس اہلکاروں نے متاثرہ غریب خواتین کے ساتھ بد تمزی کی اور زبردستی انھیں کالج جانے سے روکنے پر۔۔کیڈٹ کالج کے قریبی کلی چکل ہارون آباد کے لوگوں نے موقع پر پہنچ گئی۔جبکہ پولیس کے درمیان گالم گلوچ کے بعد معاملہ لاٹھی چارج اور فائرنگ تک پہنچ گئی۔ پولیس کی لاٹھی چارج سے ایک خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوئے جبکہ فائرنگ سے بی اے پی کے رنماء میر دریا خان لہڑی کے والد محمد بخش لہڑی گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔علاوہ ازیں نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر نواز بلوچ نائب صدر حاجی نزیر آحمد سرپرہ تحصیل مستونگ کے صدر نثار مشوانی سینئر رنماء و سابق ناظم میر سکندر خان ملازئی و دیگر اپنے ایک جاری کردہ مزمتی بیان میں پولیس کی جانب سے متاثرین اور کلی چکل ہارون کے قبائلی لوگوں پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کے واقع کو وحشیانہ اقدام قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مزمت کی انھوں نے کہا نہتے لوگوں پر پولیس کا حملہ شرمناک اور نا قابل برداشت عمل ہے۔۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ واقع کی اعلی سطحی تحقیقات کر کے ملوث زمہ داروں کے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر نیشنل پارٹی پولیس کی اس ظالمانہ اور انسانیت دشمن اقدام پر کسی صورت خاموشی اختیار نہیں کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں