ایچ ای سی نے بیوٹمز ملازمین کو ملنے والا ہاؤس ریکوزیشن روک دیا

کوئٹہ (انتخاب نیوز) ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پاکستان کی صرف ایک جامعہ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے ملازمین کو پہلے سے ہی ملنے والے ہاؤس ریکوزیشن روکنے کے لئے مراسلہ ارسال کردیا، ملک میں صرف ایک یونیورسٹی کو مراسلے لکھنے پر ملازمین کا شدید تشویش کا اظہارسخت احتجاج کا فیصلہ ملازمین کا ایچ ای سی اور بیوٹمز انتظامیہ سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ایچ ای سی کی جانب سے وائس چانسلربلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے نام لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے بنائی گئی ایک ذیلی کمیٹی سفارشات کی تھیں جن میں سے ایک سفارش یہ تھی کہ اکاموڈیشن ایلوکیشن روزلز 2002کے تحت صوبائی چارٹرڈ جامعات کو ہاؤس رینیٹ سیلنگ یا ریکوزیشن نہیں جاری کیا جاسکتا مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 2022-23کے لئے جامعات کے بجٹ کا جائزہ لیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا گیا کہ کچھ صوبائی جامعات اپنے ملازمین کو ہاؤس رینت سلینگ الاؤنس دے رہی ہیں جو کہ صوبائی چارٹر جامعات کو نہیں دیا جاسکتا لہذا اس کی ادائیگی کو روکا جائے البتہ تمام ملازمین جو میٹر وپولیٹن شہروں میں قیام پذیر ہیں انہیں 45فیصد جبکہ دیگر شہروں میں رہنے والے ملازمین 30فیصد ہاؤس رینٹ الاؤنس لینے کے مجاذ ہیں،مراسلے کے حوالے سے معلومات کر نے پر معلوم ہوا ہے کہ یہ مراسلہ پورے پاکستان میں صرف ایک یونیورسٹی کو دانستہ طور پر لکھا گیا ہے جبکہ بلوچستان کی دیگر جامعات سمیت کسی بھی دوسری جامعہ کو ایسا مراسلہ نہیں لکھا گیا واضح رہے کہ بیوٹمز کے ملازمین کو فی الحال ہاؤس ریکوزیشن ادابھی نہیں کیا جارہا ہے جبکہ وقتا فوقتا ملازمین کی جانب سے ہاؤس ریکوزیشن جاری کرنے کا مطالبہ بھی جاری ہے اس حوالے سے بیوٹمز کے ملازمین نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انہیں اپنے حقوق سے محروم رکھنے کا اقدامات قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بیوٹمز بلوچستان کی سب سے بڑی جامعات میں سے ایک صوبے میں پہلے ہی تعلیمی پسماندگی عروج پر ہے ایچ ای سی کا اقدام بد نیتی پر مبنیٰ ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایچ ای سی صرف ایک یونیورسٹی کو خط لکھنے پر اپنی پوزیشن واضح کرے بصورت دیگر ملازمین ایچ ای سی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے ملازمین نے بیوٹمز انتظامیہ سے بھی اس خط پر اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں