مستونگ، سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت لگائے گئے کیمرے کچھ ماہ میں ہی ناکارہ

کوئٹہ:ضلع مستونگ میں آئی جی کے احکامات پر سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت لگائے گئے کیمرے کچھ ماہ میں ہی ناکارہ ہوگئے جبکہ انتظامیہ کے لاپروائی نے سیکیورٹی کا پول کھول دیا بیشتر کیمرے چوری ہوگئے سیکورٹی اور کیمروں کی نگرانی کرنے والے تاحال لاعلم ہے ذائع کے مطابق ٹھکیدار اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے لو کوالٹی کی اور پرانے کیمرے نصب کیے گئے تھے جبکہ باقی پیسے کرپشن کی نذر ہوگئے کیمرے چوری اور ناکارہ ہونے کی باعث شہر میں دوبارہ چوری چکاری کے واردات میں اضافہ ہونا لگا، تفصیلات کے مطابق ضلع مستونگ میں سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت شہر کا امن و امان برقرار رکھنے کیلئے 40 لاکھ سے زائد کی خطیر رقم سے بازار میں مختلف جہگوں پر 46 کیمر ے نصب کئے گئے تھے،جن کا افتتاح آئی جی پولیس محسن بٹ نے کیا تھا ٹھیکیدار اور انتظامیہ کے لاپروائی سے کیمروں کے لائنوں کو بانس اور درختوں کے درمیان سے گزارا گیا تھا جس کی وجہ سے شروع دن سے ہی شہریوں کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ جلد یہ کیمرے خراب یا چوری ہونگے، لیکن انتظامیہ کی عدم دل چسپی کی باعث وہ خدشہ کچھ مہینوں میں ہی سچ ثابت ہوگیا،لو کوالٹی کے کیمرے ہونے کی وجہ سے ان میں سے اکثر خراب جبکہ بیشتر کو چوری کرلیا گیا جن کا سیکورٹی اہلکاروں اور کیمروں کی نگرانی کرنے والوں کو کانوں کان خبر تک نہ ہوا،ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ٹھکیدار اور انتظامیہ کی ملی بگھت سے پیسوں کو کرپشن کی نظر کیا گیا تھا جبکہ مستونگ بھر میں کم درجے اور پرانے کیمرے نصب کئے گئے تھے دوسری جانب کیمرے خراب اور چوری ہونے کی باعث شہر میں چوری چکاری کے ورداتوں میں اضافہ ہورہا ہے، اور شہر کا امن ایک بار پھر سے برباد کیا جارہا ہے شہریوں نے ڈی جی نیب ڈی سی مستونگ اور آئی جی سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا نوٹس لیکر ملوث عناصر کیخلاف کاروائی کیا جائے اور شہر میں دوبارہ نئے کیمرے نصب کئے جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں