عمران خان کا لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

اسلام آباد (انتخاب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ کل لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے وکلا سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ حمزہ شہباز کیسے دوبارہ وزیراعلیٰ بن سکتا ہے، اس سیٹ اپ کو مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر کسی کو اعتبار نہیں، مسائل کا حل آزادانہ اور شفاف انتخابات ہے۔عمران خان نے کہا کہ ان پر کرپشن کے اتنے کیسز ہیں کہ سمجھ نہیں آتی کس پر بات کریں، شہبازشریف کو تو سزا ہونے والی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ رجیم چینج کیخلاف انکوائری اس ملک کیلئے ضروری ہے،ان کا مفاد یہ ہے کہ پاکستان میں جی حضوری والے لوگ آئیں،اگر ملک کو تباہ کرنا ہو تو اس طرح کے چور بٹھا دیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر مہنگائی کا ذمہ دار ہمیں ٹھہراتے ہیں تو حکومت کیوں تبدیل کی، چوروں کا ٹولہ ملک کے تمام اداروں کو تباہ کردے گا،ان کو اوپر رکھنے کے لیے قانون کی حکمرانی بھی تباہ ہو رہی ہے۔بیرونی سازش پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکیوں نے کہا کہ عمران خان کو فارغ نہ کیا تو سنگین نتائج ہوں گے۔ مراسلہ جب پہلی بار پڑھا تو بار بار پڑھا کہ یہ کسی آزاد ملک کو کوئی کیسے کہ سکتا ہے۔ میں حیران تھا کہ امریکی کس کو حکم دے رہے ہیں ہمیں ہٹانے کا، امریکی مراسلے کے بعد لوٹوں کو مہنگائی یاد آ گئی،ان کا کہنا تھا کہ 3 دوست ممالک نے پیسے دیئے جس سے حالات بہتر ہوئے، ہمارے حکومت کے پہلے 2 سال مشکل تھے کورونا نے معیشت متاثر کی، لاک ڈاؤن نہ لگا کر معیشت بچائی، آئی ایم ایف سے بات کرکے ٹیکس کم کرائے عوام کو سہولت دی، حکومت کے تیسرے سال سے حالات بہتر ہونے شروع ہوگئے۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں گروتھ ریٹ 6 فیصد تھی، شوکت ترین کے ذریعے نیوٹرلز کو پیغام بھجوایا معیشت تباہ ہوجائیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں