کورونا وائرس کی تباہی، ڈی جی ہیلتھ بلوچستان کی پیش گوئی پس پشت ڈالی گئی

کوئٹہ:حکومت بلوچستان کورواناوائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال پرڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان کی پیش گوئی پس پشت رکھتے ہوئے سمارٹ لاک ڈاون میں داخل ہو گئی ڈی جی ہیلتھ نے چند روز قبل خبردار کیا تھا کہ لاک ڈاون برقرار نہ رکھا گیا تو ستمبر تک بلوچستان کی آبادی کا 79فیصد کروناوائرس سے متاثر ہو سکتا ہے تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں سمارٹ لاک ڈاون کے تحت کاروباری مراکز کھولنے کا فیصلہ بڑا خطرہ بن گیا صوبے میں کوروناوائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باوجود حکومت بلوچستان کا لا ک ڈاون میں نرمی کوروناوائرس کے پھیلا کا پیش خیمہ بن سکتا ہے تین روز قبل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان نے کوروناوائرس کی خطرناک صورتحال کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے لاک ڈاون برقرار نہ رکھا تو3جولائی تک بلوچستان کے3لاکھ افرادکورونا وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں گیارہ جولائی تک18لاکھ اورستمبر تک بلوچستان کی کل آبادی کا79فیصدیعنی95لاکھ لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ ڈی جی ہیلتھ کی پیش گوئی یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان نے فر دواحد کی بنیاد پر خدشے ظاہر کیا ہے جس سے حکومت بلوچستان کا کوئی سروکار نہیں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کوروناوائرس کے شکار مریضوں میں 717 افراد کا اضافہ ہوا جس سے تعداد 1218سے بڑھ کر 1935تک جا پہنچی ان حالات میں حکومت بلوچستان اور شعبہ صحت کے حکام کے مابین روابط کا فقدان کسی بھی بڑھ تباہی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں