وزارت خزانہ کی 80 ارب روپے مالیت کے منی بجٹ سے متعلق خبرکی تردید

اسلام آباد (انتخاب نیوز) وزارت خزانہ کے ترجمان نے مقامی اخبارمیں 80 ارب روپے مالیت کے منی بجٹ سے متعلق خبرکی تردید کرتے ہوئے اسے گمراہ کن اورحقائق واعداد و شمارکے منافی قراردیدیاہے۔ جمعہ کویہاں جاری بیان میں وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہاہے کہ مقامی اخبارمیں حکومت کی جانب سے ایک آرڈیننس کے ذریعہ 80 ارب روپے کے ریونیوحاصل کرنے کے ضمن میں منی بجٹ کے حوالہ سے شائع ہونے والی خبرگمراہ کن اورحقائق واعدادوشمارکے منافی ہے۔خبرمیں آرڈیننس کے ذریعہ 80 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کے حوالہ سے کوئی اعدادوشمارنہیں دئیے گئے۔ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے 18 اگست کوپریس کانفرنس درآمدات پرپابندی ہٹانے اورریٹیلرز پربجلی کے بلوں پر فکسڈ ٹیکس واپس لینے کاکہاتھا۔ ترجمان نے بتایا کہ حکومت آئندہ چند روزمیں ایک آرڈیننس جاری کرے گی جس میں تاجروں پرویری ایبل ٹیکسز عائد ہوں گے۔یہ ٹیکس 5فیصد سیلزٹیکس اور7.5 فیصدانکم ٹیکس ہوں گے اورتین ماہ تک ان کااطلاق تمام تاجروں پرہوگا۔ یکم اکتوبرسے 50 یونٹ بجلی کی کھپت پریہ ٹیکس عائدہوں گے اوربجلی کے زیادہ یونٹس استعمال کرنے کی صورت میں اس میں بتدریج اضافہ ہوگا۔ترجمان نے کہاکہ ری ٹیلرزپرفکسڈ ٹیکس، جن سے ریونیومیں 42 ارب روپے کی کمی آئیگی، کی بجائے اب قدرکی بنیادپرٹیکس لینے کاپرانا طریقہ کاراختیارکیاجائیگا۔ اس سے ایف بی آر کے محاصل میں 15 ارب روپے کی کمی آئیگی۔ ترجمان نے کہاکہ اس کا ازالہ تمباکو اورسیگریٹس پر36 ارب روپے کے ٹیکسوں کی صورت میں ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں