الیکشن کمشنر مکار آدمی ثابت ہوگیا، یہ شریف خاندان کا نوکر ہے، عمران خان

لاہور (انتخاب نیوز) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمشنر مکار آدمی ہے ،ثابت ہوگیا یہ شریف خاندان کا نوکر ہے، جو اوپر بیٹھے ہیں یہ ملک کا فائدہ کرنے کے لئے نہیں اپنی چوری ختم کرنے اور پیسہ بنانے کے لئے آئے ہیں، جب ملک پر مشکل پڑے گی سب باہر بھاگ جائیں گے، میں ان چوروں اور ڈاکوﺅں کیخلاف حقیقی آزادی کے لئے جہاد لڑوں گا، سڑکوں پر لڑوں گا، کبھی ان کو تسلیم نہیں کروں گا، جب کال دوں تو تاجر ملک اور اپنے بچوں کے مستقبل کو بچانے کے لئے باہر نکلیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الحمرا میں تاجر وں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر تحریک انصاف کی مرکزی اور صوبائی قیادت اور تاجر ونگ کے عہدیدار بھی موجود تھے۔ عمران خان نے کہا کہ میں پاکستان کی حقیقی آزادی کےلئے میدان میں نکلا ہوں اور مجھے آپ کی ضرورت ہے ، آپ کو میرے ساتھ کھڑا ہونا ہے ، جب بھی ملک پر کوئی مشکل آتی ہے تو سب سے پہلے تاجر برادری مدد کے لئے آگے آتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بیرونی سازش کے تحت پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکوﺅں ملک پر مسلط کیا گیا ، اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں کہ ایک ملک کی کابینہ بنتی ہے اور اس میں 60فیصد وزیر کرپشن کیسز میں ضمانت پر ہوتے ہیں،اس کی بھی کوئی مثال نہیں کہ ایک ملک کے اندر لوٹوں کو ساتھ ملا کر ضمیر خرید کر ایک حکومت گرائی جاتی ہے اور چوروں کی حکومت لا کر اسمبلی سے بل پاس ہوتے ہیں ۔ نیب قانون میں ترامیم کرکے کرپشن کے1100ارو روپے معاف کرائے گئے ۔ پہلے مشرف سے این آر او لیتے ہیں اور اب آ کر دوسرا این آر او لیتے ہیں جو اس قوم کو 1100ارب روپے میں پڑتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہمارے دور میں 17سال بعد پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی تھی ، ہمارے تیسرے سال میں گروتھ5.6فیصد پر تھی اور چوتھے سال 6فیصد کی شرح سے بڑھ رہی تھی ، ورلڈ بینک کہتا ہے کہ کورونا وباءمیں بر صغیر میں پاکستان وہ ملک تھا جہاں سب سے زیاد ہ روزگار پیدا ہوا ، ہم نے کسانوں کی مدد کی، چار اجناس کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ، پاکستان کااکنامک سروے جو اس حکومت نے چھاپہ اس کے مطابق گروتھ ریٹ اوپر گئی ، لارج اسکیل مینو فیکچرننگ 11فیصد پر گروتھ کر رہی تھی ، ہماری ٹیکس کلیکشن پاکستان کی تاریخ کی ریکارڈ6100ارب روپے تھی، ایکسپورٹ32ارب ڈالر ، ترسیلات زر 19ارب ڈالر سے 31ارب ڈالر پر لے کر گئے جو ایک ریکارڈ ہے ۔ شہباز شریف کہتا ہے کہ بارودی سرنگیں چھوڑ کر گئے ، ہمیں جب حکومت ملی تو بیرونی خسارہ 20ارب ڈالر تھا ، 19ارب ڈالر کی ترسیلات زر اور ایکسپورٹ 24ارب ڈالر تھی جس کا مطلب ہے کہ مجموعی آمدنی43ارب ڈالر تھی جس میں 20ارب ڈالر کا خسارہ تھا اور وہی اسحاق ڈار مفرور واپس آرہا ہے ۔ ان کے دور میں تیل عالمی منڈی میں آدھی قیمت پر تھا ،جب تیل دوگنا ہو گیا تو ہماری امپورٹ بڑھ گئی اور ہمارے اوپر کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کا بوجھ بڑھا ۔ ہم جب چھوڑ کر گئے تو خسارہ ارب ڈالر16ارب ڈالر کا تھا اور ہماری آمدنی 63ارب ڈالر تھی جو ان سے 20ارب ڈالر زیادہ تھی ۔ ہمارے دور میں انٹر نیشنل مارکیٹ میں تیل 103سے115ڈالر پر گیا ،آج 90ڈالر کا فروخت ہو رہا ہے ، ہمارے دور میں پیٹرولیم کی قیمتیں150روپے کے درمیان تھیں جو آج 250روپے تک پہنچ گئی ہیں ۔ جب انہوں نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی تو ڈالر 178روپے کا تھا ، زرمبادلہ کے ذخائر 16ارب ڈالر پرتھے ، اپنے پہلے دور میں(ن) والے زر مبادلہ کے ذخائر 9ارب ڈالر پر چھوڑ کر گئے تھے ، آج ڈالر 240روپے اور زرمبادلہ کے ذخائر 8ارب ڈالر کی سطح پر آ گئے ہیں،ہمارے دور میں بجلی 16روپے یونٹ تھی آج 45روپے یونٹ ٹیکسز کے بغیر ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ سازش کر کے اور یہ کہہ کر حکومت گرائی تھی کہ بہت مہنگائی ہے جبکہ آج ملک میں مہنگائی کا پچاس سالہ ٹوٹ گیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں