کسی کی دادا گیری نہیں چلے گی، چیئرمین سینیٹ کا اپوزیشن اراکین کے شور شرابے پر اظہار برہمی

اسلام آباد (انتخاب نیوز) چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسی کی دادا گیری نہیں چلے گی جبکہ قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم نے قائد ایوان اعظم تارڑ کا آڈیو لیکس پر ایوان میں بحث کرانے کا چیلنج قبول کر لیا،مائیک نہ ملنے پر پی ٹی آئی سینیٹرز نے واک آﺅٹ بھی کیا۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہو۔اجلاس میں چیئرمین اور سینیٹر کے درمیان سخت تکرار ہوئی۔اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین فلور دینے پر اصرار کرتے رہے جس پر چیئرمین صادق سنجرانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی اپنی نشست پر بیٹھنے کے احکامات جاری کیے، چیئرمین نے عبد القارمندوخیل کو ایوان سے باہر نکالنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں چلے گا کہ نشستوں پر کھڑے ہو کر شور کریں، آج کسی کی دادا گیری نہیں چلے گی۔مائیک نہ ملنے پر پی ٹی آئی سینٹرز نے ٹوکن واک آﺅٹ بھی کیا تاہم کچھ دیر کے بعد پی ٹی آئی سینیٹر ایوان میں واپس آ ئے۔ اجلاس کے دور ان ڈاکٹرہمایوں مہمند نے پی ایم ڈی سی بل پررپورٹ سینیٹ میں پیش کردی اور کہاکہ پی ایم ڈی سی بل پررپورٹ بوجھل دل کےساتھ پیش کررہا ہوں۔ہمایوں مہمند نے کہاکہ ان کی حکومت نے میرٹ کے فروغ کی بجائے تباہی کردی ہے،ہم نے ڈاکٹرز کا میرٹ 70فیصد رکھا انہوں نے45فیصد کردیا۔ہمایوں مہمند نے کہاکہ یہ میرٹ کوایسی ہی تباہ کرناچاہتے ہیں میرٹ صفرکردیں ۔ اجلاس کے دور ان سینیٹر دلاور خان نے کہاکہ تمباکو کے فصل پرآئے روزٹیکس لگائے جارہے ہیں،خیبرپختونخوابھی پاکستان کا حصہ ہے۔ سینیٹر دلاور خان نے کہاکہ تمباکو کاشت کرنے والوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،خیبرپختونخوا کے لوگ چوراوربلوچستان کے اسمگلرہیں ۔ انہوںنے کہاکہ تمباکوکوبہانہ بنا کرخیبرپختونخواکے مختلف اضلاع میں چوکیاں بنادی۔اجلاس کے دور ان اعظم سواتی نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ مریم نواز کو ایون فیلڈ میں بری کر دیا گیا ،چور اور چوکیدار آپس میں مل گئے۔ انہوںنے کہاکہ ہم ایک بل کے آتے ہیں اور امپورٹڈ حکومت اور اس سینیٹ سے منظور کرا لیتے ہیں،یہاں کوئی قانون نہیں ہے۔اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرشہزاد وسیم نے کہاکہ کسان اس وقت سراپاً احتجاج ہے، سٹرکوں پراحتجاج ہورہا ہے، پاکستانی قوم نے فیصلہ کرلیاکہ وہ اپنی حالت خود بدلیں گے۔ انہوںنے کہاکہ جمہوریت میں جوہماراحق ہے وہ حق چھین کررہینگے۔ انہوںنے کہاکہ چوری کی معافی پرمٹھائیاں تقسیم کی جارہی ہیں۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑنے جواب دیتے ہوئے کہاکہ مریم نوازکو56پیشیوں کے بعد عدالت نے بری کیا ہے،ان کی فسطائیت سے کل عدالت میں پردہ اٹھ گیا ہے ۔وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ ان کے سائفر کا بھانڈہ پھوٹ گیا ہے ،ان کا قائد کہہ رہا ہے کہ سائفر سے کھیلو،عمران خان کی آڈیوپربحث ہونی چاہیے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ وفادارکون ہے غدار کون ہے؟اب سامنے آگیا کون اپنےاقتدارکیلئے ملک کوداﺅپرلگا رہا،کسانوں کا معاملہ ہم کابینہ میں لیکرجارہے ہیں،کسانوں کا مسئلہ جلد حل کریں گے ،ہم دھمکیاں دے کر معافیاں مانگنے والے نہیں۔شہزاد وسیم نے قائد ایوان کا آڈیو لیکس پر سینیٹ میں بحث کرانے کا چیلنج قبول کر لیا ۔اجلاس کے دور ان سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ کراچی میں سرکاری بلڈنگ میں ایگزاسٹ خراب ہیں ،عمارتوں میں ہر کمرے کے ایگزاسٹ خراب ہے۔انہوںنے کہاکہ سرکاری عمارتوں کا برا حال ہے،اس پر انکوائری کرائی جائے۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ 73 رکنی کیبنٹ ہے اور وزراءنہیں آتے،اگر 73 رکنی کیبنٹ ایک دن ساری آگئی تو سینیٹ ہال میں ممبران کے لئے بیٹھنے کے لئے جگہ ہی نہیں ہوگی۔ اجلا س میں پاکستانی قوانین کی اشاعت بل 2022 ،امپورٹ ایکسپورٹ بل 2022 منظور کیا گیا ۔پاکستانی قوانین کی اشاعت بل وزیرمملکت شہادت اعوان نے پیش کیا ،امپورٹ ایکسپورٹ بل وزیرمملکت عائشہ غوث پاشا نے پیش کیا،ڈپلومیٹک اورقونصلرافسران ترمیمی بل 2022 منظور کرلیا گیا ،بل وفاقی وزیر مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیا۔اجلاس پیر سہہ پہر چار بجے تک کےلئے ملتوی کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں