پی اے سی سائنسی آلات کی خریداری پر پابندی ہٹانے کی سفارش

اسلام آباد:پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی نے پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے منصوبوں کیلئے سائنسی آلات کی خریداری پر سے پابندی اٹھانے کی سفارش کرتے ہوئے وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کو فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے،کمیٹی نے ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں اہم ترین منصوبوں میں کئی سالوں کے التوا پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔جمعہ کے روز ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سمیت آڈیٹر جنرل،نیب ایف آئی اور دیگر حکام نے شرکت کی اجلا س میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مالی 2017/18اور 2018/19کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا اس موقع پر آڈٹ حکام نے بتایا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے پاکستان سائنس فاؤنڈیشن نے سائنس ٹیلینٹ فارمنگ سکیم کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور اس سکیم کیلئے 1ارب 51کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے تاہم بعد میں سی ڈی ڈبلیو پی نے منصوبے کی مالیت کم کرکے 1ارب 28کروڑ روپے سے زائد کردی آڈٹ کے مطابق اس منصوبے کیلئے ابتدائی طو رپر وزارت کو 31کروڑ 50لاکھ روپے جاری کئے گئے اور جمیل احمد قریشی کو منصوبے کا پراجیکٹ ڈائریکٹر تعینات کیا گیا تاہم 6ماہ کے بعد انہوں نے استعفیٰ دیدیا جس کے بعد سے منصوبے کیلئے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی نہ ہوسکی ہے منصوبہ بھی التوا کا شکارہوگیا جس سے وزارت کو ملنے والی گرانٹ سرنڈر کرنی پڑی جس پر وزارت کی جانب سے بتایا کہ پراجیکٹ کیلئے تمام بھرتیاں میرٹ پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم بعد میں اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کی جانب سے پراجیکٹ ڈائریکٹر سمیت دیگر اسامیوں کو صوبائی کوٹہ کے تحت پر کرنے کی ہدایت کی گئی جس کی وجہ سے یہ تعیناتیاں تاحال مکمل نہیں ہوسکی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں