وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت اجلاس

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان کے زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا ہے۔ اجلاس میں بلوچستان کوسٹل ڈ ویلپمنٹ اتھارٹی کے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ڈی جی بی سی ڈی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بی سی ڈی اے گوادر اور لسبیلہ اضلاع کے ساحل پر سات مقات پر سیاحتی مراکز کے منصوبے شروع کر رہی ہے۔1075 ملین روپے لاگت کے منصوبوں کے پی سی ون منظوری کے لیے پی اینڈ ڈی میں جمع کئے گئے ہیں۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ جیونی گوادر پسنی اورماڑہ کنڈملیر ڈامب اور گڈانی کے ساحلی مقامات پر ریزورٹ ہوٹلز جیٹیز اور واٹر سپورٹس کی سہولیات فراہم کر کے سیاحوں کی توجہ حاصل کی جاۓ گی،بلوچستان کے ساحلوں پر ایکو ٹورزم کو فروغ دیا جارہا ہے اور ساحلی علاقوں میں شجر کاری کے منصوبے بھی شروع کئے جارہے ہیں۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق رائے ہوا کہ سیاحتی مراکز کے قیام وترقی کے منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ ہارٹنر شپ کو بروۓ کار لایا جاۓ گا۔جلد نجی کمپنیوں کے لئے اظہار دلچسپی کا اشتہار جاری کر دیا جاۓ گا۔ مزید کہا گیا کہ ساحلی شاہراہ پر ریستوران اور دیگر سہولتوں کے قیام کے منصوبے بھی بناۓ جائیں گے اور ساحلی علاقوں میں 250 ملین روپے کی لاگت سے بیچ پارک کا قیام بھی عمل میں لایا جاۓ گا۔ اجلاس میں مزید فیصلہ ہوا کہ ساحلی علاقوں کی ماسٹر پلاننگ کی جاۓ گی اور ساحلی سیاحتی مراکز کی تعمیر کے منصوبوں کی اراضی کی ملکیت بی سی ڈی اے کو دی جاۓ گی ۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ بی سی ڈی اے اراضی کی ملکیت کی بنیاد پر ملکی و بین الاقوامی فرموں کے ساتھ ایکویٹی پر شراکت داری کے منصوبے بناۓ۔وزیراعلی نے کہا کہ کورونا وائرس سے معیشت پر پڑنے والے اثرات کے تناظر میں صوبے کے اپنے وسائل کی ترقی ناگزیر ہے جس میں سیاحت کی ترقی بھی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ.19 سے آئندہ ایک سال تک بیرون مما لک سیاحت اور سفری سہولیات میں کمی رہے گی۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ بلوچستان کے ساحلی اور دیگر علاقوں میں سیاحتی مراکز کو ترقی دے کر ملکی سیاحوں کی توجہ حاصل کی جاسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں