ٹڈی دل کورونا سے بڑی آفت ہے، حکومت کی زراعت اور زمیندار دشمن پالیسی تباہ کن اثرات مرتب کر رہی ہے۔ سینیٹر میر کبیر

اسلام آباد (پ ر) نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹر میرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ حکومت بلوچستان میں دوسال سے ٹڈی دل کے تدارک کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے میں ناکام ہے اس حوالے سے میں نے سینیٹ میں بھی آوازبلند کی مگرافسوس وفاق بھی اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا جس سے زمینداروں کو کروڑوں روپے کے نقصانات کاسامنا ہے اوراب ٹڈی دل کی افزائش سے حالات مزید سنگین ہوچکے ہیں ان خیالات کااظہارانہوں نےصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا میرکبیر نے کہاکہ ٹڈی دل کرونا سے بڑی آفت ہے جو حکومت کی زراعت اور زمیندار دشمن پالیسی کے باعث تباہ کن اثرات مرتب کررہی ہےاگر ہماری نشاندہی پر وفاق اوربلوچستان حکومت فضائی اسپرے کرتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی اقوامِ متحدہ کے مطابق دو برس قبل جنوبی عربی جزیرہ نما کے علاقے میں نمی والے سازگار حالات کی وجہ سے ٹڈیوں کی تین نسلوں کی افزائش ہوئی اور کسی کو اس کا علم نہیں ہو سکا فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق یہ ٹڈیاں ایتھوپیا، صومالیہ، یمن، سعودی عرب اور پھر عمان سے ہوتی ہوئی ایران میں اور وہاں سے بلوچستان کے ضلع چاغی پہنچی ہیںجس کے نتائج آج غریب زمیندار بھگت رہے ہیںانہوں نے کہاکہ یوں لگتا ہے کہ یہ صرف کسان اور کاشتکار کا مسئلہ ہے اس سے ظاہری طور پر شعبہ زراعت سے وابستہ افراد کا روزگار چلتا ہو لیکن ایک تو 70سال سے ملک میں جاری زرعی پالیسیوں کی بدولت کسان و کاشتکار کی حالت پہلے ہی ابتر ہے اور اس آفت کے مقابلے کی ان میں سکت نہیں ہےٹڈی دَل نے بلوچستان بھر میں فصلوں کو چٹ کردیا ہے اور کاشتکاروں و کسانوں کی چیخیں نکال دی ہیںاگرحکومت نے اب بھی ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل قریب میں ہمیں غذائی قلت کاسامنا کرناپڑیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں