دالبندین، ہندو برادری کے 7افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص

دالبندین (انتخاب نیوز)مقامی حکام نے دالبندین کے ہندو محلے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے مزید پابندیاں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہندو برادری کے 7 ارکان کا کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا مثبت نتیجہ آیا ہے۔اسی علاقے میں گذشتہ دنوں چار مشکوک اموات نے محکمہ صحت کو متحرک کردیا تھا کہ وہ سوگوار خاندانوں اور ان کے رشتہ داروں کے ٹیسٹ شروع کریں۔دالبندین میں پرنس فہد ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ثناء اللہ بلوچ کے مطابق 10 افراد کے ٹیسٹ منفی نکلے اور دو ٹیسٹوں کے نتائج کا انتظار کیا جارہا ہے، جبکہ ابتدائی طور پر ہندو محلہ میں 19 افراد کے نمونے لئے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ کوویڈ۔19 سے متاثرہ لوگوں کے رابطوں کا پتہ لگانے کے بعد علاقے میں مزید ٹیسٹ کیے جائیں گیچاغی کے ڈپٹی کمشنر آغا شیر زمان نے کہا کہ ہندو محلہ کے کمیونٹی ہال میں متاثرہ مریضوں کو قرنطینہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ان کے گھروں کو بھی وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے سیل کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندو محلہ کے اکلوتے مندر کو بھی سیل کردیا گیا ہے جہاں اگلے احکامات تک ہر قسم کی عبادات اور مذہبی تقریبات پر پابندی ہوگی۔ جبکہ لیویز اور پولیس فورس کی بھاری نفری نے ہندو محلے کو گھیر لیا ہے محلے کے آنے جانے والی گیٹس پر خصوصی جوان تعینات کردیئے گئے ہیں جبکہ کویڈ۔19 سے متاثرہ 6 متاثرہ مریضوں کو دالبندین میں کورنٹائن کردیا گیا ہے ہندو محلہ دالبندین میں ہندو برادری کے 7 افراد کے پازیٹیو کیسز آنے کے پورے علاقے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے بازار میں لوگوں کا رش کش بہت ہی کم دیکھنے کو ملا ہے۔ حکام کے مطابق کرونا وائرس کے سبب لاک ڈاون میں مذید سختی کے امکانات بڑھ چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں