بلوچستان میں کورونا کی صورتحال بگڑتی جا رہی ہے، مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے، ینگ ڈاکٹرز

کوئٹہ :ترجمان ینگ ڈاکٹر ز ڈاکٹر رحیم بابر نے کہا ہے کہ بولان میڈیکل ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں زیر ڈاکٹر آغا شاہ ولی کورونا سے لڑتے لڑتے جان کی بازی ہار گئے بلوچستان میں جاں بحق ڈاکٹر کی تعداد 4ہوگئی ینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن بلوچستان لاک ڈاوان میں نرمی اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی گہرے تشویشن کا اظہار کردیا ہم روز اول سے کہتے آرہے ہیں کہ بلوچستان میں صحت کا کمزور ہے لہذا مکمل لاک ڈوان کی جانب جایا جائے مگر ہماری باتوں کو فوقیت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے دن بد ن کورونا وائر س کی صورتحال بگٹرتی جارہی ہے حکومت سے فوری طورپر مکمل لاک ڈوان کرنے اور طبی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں گزشتہ دنوں شہید ہونے والے ڈاکٹر ز بیر کی اہلیہ کا بھی سہولیات کی عدم فراہمی پر ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہے کہتی ہے کہ طبی سہولیات تو چھوڑئے ایمبولینس تک موجود نہیں تھا ترجمان ینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن بلوچستان ڈاکٹر رحیم خان بابر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بولان میڈیکل ہسپتال زیر علاج سابق چائلڈ اسپیشلسٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال اور انچارج ٹراماسینٹر بی ایم س ڈاکٹر آغاشاہ ولی کرونا وائرس سے نبرد آزماہوکر زندگی کی جنگ ہار گیا جن کا گزشتہ دنوں کو رونا وائرس کی تشخیص ہوا تھاڈاکٹر شاہ ولی کی جدائی باعث رنج و غم ہے شعبہ طب میں نمایاں خدمات سرانجام دی بلوچستان کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس جرات مندی اور بہادری سے کورونا وائرس کے خلاف صف اول میں جنگ لڑ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دن بدن صوبے میں کوروناوائرس کی بگڑتی صورتحال کے باوجودحکومت بلوچستان نے ڈاکٹرز اورطبی عملے کے تحفظات دور نہ کئے اب تک 175سے زائد ڈاکٹرز، 60پیرا میڈکس اور 4نرسز کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ ابتک چار ڈاکٹرز جام شہادت نوش کرچکے ہیں تشویش ناک صورتحال کے باوجود صوبے میں حکومت کی جانب سے لاک ڈاون پر عمل درآمدنہ ہونے کے برابر ہے پہلے روزسے طبی عملے نے یہی موقف اختیار کیا ہے کہ سماجی دوری،احتیاطی تدابیر اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے جس کے لئے مکمل لاک ڈاوان کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے کیونکہ اگر زندگی ہوگئی تو سب کچھ ہوگا اگر زندگی ہی نہ رہی تو سب کچھ کا کیا فائدہ مگر ہمیں سمجھ نہیں آرہی ہے حکومت کیوں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے روز بروز شرح اموات میں اضافہ ہورہا ہے حکومت بلوچستان کو محکمہ صحت کی جانب سے تجاویز دے دی گئی ہے کہ فوری طور پر کچھ عرصے کے لئے مکمل لاک ڈوان کی جائے تاکہ عوام کو گھروں تک محدود ہے سکے کیونکہ عید کے دنوں میں لاک ڈاون میں نرمی کرکے جو غلطی کی گئی اس کے نتائج برآمد ہورہے کیسز بڑھتے جارہے ہیں اور صورتحال دن بد ن گھمبیر ہوتی جارہی ہے انہوں نے چند روز قبل کورونا کے شکارجابحق ڈاکٹرزبیر کے اہلیہ کی بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مریضوں کو دور کی بات طبی عملے کو سہولیات کی عدم فراہمی پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ڈاکٹرز زیبر کے اہلیہ کے طبی سہولیات کے حوالے تحفظات اور خدشات درست ہے جس پر ینگ ڈاکٹر ز کئی مرتبہ آواز اٹھاچکی ہے مگر صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے کوروناوائر س کے خلاف جاری جنگ میں تاحال سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولیات کے حوالے حکومت کی جانب سے کوئی توجہ دی جا رہی ہے اور نہ ہی ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کو مریضوں کے علاج کے لئے بہتر سہولیات فراہم کی جا سکی انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے وزیراعلی اور گورنرسیکرٹریٹ سمیت دیگر ملازمین کی الاونسز اور تنخواہوں میں اضافہ تو کر دیا تاہم فرنٹ لائنز طبی عملہ الاونسز اور تنخواہوں میں اضافے سے محروم ہے جو انصافی کے ساتھ ساتھ طبی عملے کے حوصلے کمزور کرنے کے مترادف ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں