بشام میں مفٹ آٹے کا حصول، مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم، اہلکار سمیت 3 افراد زخمی

پشاور (انتخاب نیوز) خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کی تحصیل بشام کے علاقے مائرا میں شاہراہ قراقرم پر مفت آٹے کے حصول کی کوشش کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم میں 3 شہری اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ تحصیل بشام کے علاقے مائرا میں شاہراہ قراقرم پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب مظاہرین نے حکومت کی جانب سے مفت فراہم کیے جانے والے آٹے کے ٹرکس کو مبینہ طور پر لوٹنے کی کوشش کی۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم میں زخمی ہونے والوں میں تین شہری اور ایک پولیس کانسٹیبل شامل ہیں جبکہ اس دوران مشتعل مظاہرین کی جانب سے کیے جانے والے پتھراﺅ کے باعث پولیس کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ اسسٹنٹ کمشنر بشام محمد جواد آصف نے بتایا کہ مائرا کے مکینوں نے مائرا شور کے مقام پر شاہراہ قراقرم کو بند کردیا تھا اور پولیس کسی بھی ممکنہ حادثے سے نمٹنے کے لیے وہاں موجود تھی تاہم اس دوران مشتعل مظاہرین نے بشام جانے والے آٹے کے ٹرکوں کو لوٹنے کی کوشش کی جو احتجاج کے باعث اس مقام پر پھنسے ہوئے تھے۔ اسسٹنٹ کمشنر بشام نے مزید بتایا کہ پولیس پارٹی نے مظاہرین کو آٹا لوٹنے سے روکنے کی کوشش کی لیکن مشتعل مظاہرین نے ان اہلکاروں پر پتھراﺅ شروع کردیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہوگیا اور ان کی گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ اس دوران پولیس کی لاٹھی چارج سے تین مظاہرین زخمی ہوگئے۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرنے والے ویلج کونسل مائرا کے چیئرمین شاہ زینت نے بتایا کہ وہ سرکاری آٹے کی غیر منصفانہ تقسیم کیخلاف احتجاج کررہے تھے اور مفت آٹے کی تقسیم کے لیے مزید پوائنٹس قائم کیے جانے کا مطالبہ کررہے تھے لیکن پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ تصادم کیا اور لاٹھی چارج کرنا شروع کردیا جس کے نتیجے میں مظاہرین زخمی ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں