عدالتی اصلاحات کا بل منظوری کیلئے صدر مملکت کو ارسال کردیا گیا

اسلام آباد (انتخاب نیوز) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سپریم کورٹ رولز اینڈ پروسیجر بل منظوری کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے دستخط کے بعد بل باقاعدہ ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائے گا۔ قبل ازیں قومی اسمبلی کے بعد آج سینیٹ نے بھی عدالتی اصلاحات بل کثرت رائے سے منظور کرلیا تھا جب کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت اپوزیشن نے اس کے خلاف احتجاج کیا۔ چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں سوال و جواب کے سیشن کے بعد مختلف بل پیش کیے گئے اور منظوری دی گئی، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عدالتی اصلاحاتی بل کی تحریک پیش کی اور بل کے حوالے سے تفصیلات بتائیں اور اس کے بعد بل کی شق واری منظوری دی گئی۔ سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کے حق میں 60 اور مخالفت میں 19 ووٹ آئے۔ بل کی شق وار منظوری کے دوران اپوزیشن نے بل کی کاپیاں پھاڑی اور احتجاج کیا اور شور شرابا کیا۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی سے بل کی منظوری کے بعد صدر مملکت کو دستخط کے لیے بھیج دیا جاتا ہے اور اگر صدرمملکت اس پر رائے نہیں دے تو 10 روز کے اندر پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل از خود قانون بن جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں