کوئٹہ، سستا پیٹرول عوام کو مہنگا پڑ گیا، کوئی پُرسان حال نہیں

کوئٹہ :کوئٹہ میں پیٹرول سستا ہونا عوام کو مہنگا پڑگیا،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود پانچ دن سے کوئٹہ سمیت صوبے کے اکثر اضلاع میں پٹرول اور ڈیزل نایاب ہے اور عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی بجائے خاموشی اختیار کر لی ہیکوئٹہ شہر کے بیشتر پیٹرول پمپ کے باہر پیڑول دستیاب نہیں ہیں کہ بینرز اویزاں ہیں۔جن پیٹرول اسٹیشن پر تیل دستیاب ہے وہاں صارفین کی لمبی لمبی قطاریں نظر آرہی ہیں اور محدود مقدار سے زیادہ تیل بھروانے کی اجازت نہیں۔ کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں بھی پیٹرول پمپس بند کر دیئے گئے ہیں اور مالکان کا کہنا ہے کہ تیل کے ذخائر موجود نہیں۔ 30لاکھ سے زائد آبادی والے شہر کوئٹہ میں پیٹرول کی عدم دستیابی کے سبب عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ مزدور رہنماوں نیپیٹرول سستا ہوتے ہی عوام کی پہنچ سے دور؛ کئی شہروں میں پمپس بند اور شہریوں کے پریشان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ،وزیر اعلی اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات سے عوام الناس کو مستفید کرنے کے لیے پٹرولیم اور ڈیزل مہنگا بیچنے والے پٹرول پمپس کو سیل کیا جائیں اور رکشوں و ٹرانسپورٹ کی کرایوں میں کمی کی جائے اور خلاف ورزی کرنے والے رکشے مالکان کے پرمٹ کینسل کیے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں