سانحہ ڈنک کے ملزمان کو تربت چوک پر پھانسی دیا جائے، برمش یکجہتی کمیٹی حب کا مطالبہ

حب،سانحہ ڈنک کے ملزمان کو تربت چوک پر پھانسی دیا جائے، برمش یکجہتی کمیٹی حب کا مطالبہ، حب میں احتجاجی ریلی اور مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد میں شرکت۔گزشتہ روز صنعتی شہر حب میں برمش یکجہتی کمیٹی حب کی جانب سے سانحہ ڈھنک کے خلا ف احتجاجی ریلی نکالی گئی اورمظاہرہ کیا گیا، ریلی بلدیہ ریسٹ ہاؤس سے شروع ہوکر مین آر سی ڈی شاہراہ سے ہوتی ہوئی لسبیلہ پریس کلب حب پہنچی ریلی کے شرکا نے بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے اور مطالبات درج تھے۔ ریلی میں سول سوسائٹی، سیاسی وسماجی کارکنان،طلبہ، خواتین اور بچوں سمیت مختلف مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے اور برمش اور اس کی خاندان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔اس موقعے پر لسبیلہ پریس کلب حب کے سامنے مظاہرہ کرنے والوں نے برمش کو انصاف دو، قاتلوں کو پھانسی دو، بلوچستان میں اسلحہ کلچر نامنظور، میں مزاحمت ہوں میں ملک ناز ہوں کے نعرے لگائے۔ریلی لسبیلہ پریس کلب پہنچی تو جلسے کی شکل اختیار کرگئی اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او پجار کے سابق چیئرمین واحد رحیم بلوچ، جمعیت علمائے اسلام لسبیلہ کے ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا یعقوب ساسولی، تحصیل حب کے امیر مولانا شاہ محمد صدیقی، شہری رضاکار حب کے سرپرست اعلیٰ اصغر چھٹہ، انسانی حقوق کمیشن کے رکن عبداللہ بلوچ ایڈووکیٹ،گہرام گچکی، ایڈووکیٹ شاہ زیب بلوچ،سماجی رہنما سازین بلوچ، یاسین بلیدی، ناز بارکزئی سمیت دیگر نے کہا کہ بلوچستان کے علاقے ڈھنک تربت میں بی بی ملک ناز کی شہادت اورانکی بیٹی برمیش بلوچ کے زخمی ہونے کا واقعہ پہلا نہیں ہے اس سے قبل کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں بلوچستان میں لاقانونیت اور مسلح لشکر سے کسی کی جان و مال، عزت محفوظ نہیں،انہوں نے کہاکہ بی بی ملک ناز نے گھر کی تحفظ کے لیے جام شہادت نوش کرکے تاریخ رقم کردی مگر افسوس کہ مسلح چور ڈاکووں نے ایک بلوچ خاتون کو بے دردی سے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔مقررین نے کہاکہ بی بی ملک ناز کے گھر پر حملہ اور انکی شہادت پورے بلوچ قوم اور بلوچ روایات پر حملہ ہے اس طرح کے واقعات کو روکنے اور لاقانونیت کولگام دینے کے لئے آج پورا بلوچستان سراپا احتجاج ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ ڈنک کے ملزمان کو تربت چوک پر پھانسی دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے وحشیانہ واقعات پیش نہ آئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں