وفاق بلوچستان سے زیادتیوں کا سلسلہ بند کرے ورنہ نتائج خطرناک ہونگے،مولانا واسع

کوئٹہ:جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیرو رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کوئٹہ کراچی روٹ کے فنڈز میں کٹوتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق میں جو بھی جما عت بر سر اقتدار آ تی ہے تو وہ بلوچستان کی پسماندگی کو ختم کرنے کی بلند و با نگ دعوے کر تی ہیں مگر اقتدار میں آنے کے بعد حسب روایت بلوچستان کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ شروع کردیا جا تا ہے، بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے حکومت نہ ہونے کی وجہ سے بیروزگار ی عروج پر پہنچ چکی ہے، 50لاکھ لوگوں کو روزگار دینے والے وفاقی حکومت نے اسٹیل ملز سے9ہزار سے ملازمین کو برطرف کیاجس کی ہم مذمت کرتے ہیں بلکہ اس اقدام کیخلاف ہم ہر فورم پرصدائے حق بلند کریں گے،کوروناکی عالمی وبا سے پیشگی بچاؤ اور ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔گزشتہ روز مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے کہاکہ اگر صوبے میں حکومت ہوتی تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی تین سال گزرنے کے باوجود عوام کو روزگار کے مواقع فراہم نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اقتدار سے قبل عوام کے ساتھ جو وعدے کیے تھے ان میں سے ایک بھی وعدے کو پورا نہیں کیاگیا 50لاکھ لوگوں کو روزگار دینے والے وفاقی حکومت نے سٹیل ملز کے ملازمین کو برطرف کردیا ہے ہم شروع دن سے کہہ رہے تھے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت عوام کوبیوقوف بنانے پر تلے ہوئے ہیں اور یہ غیر جمہوری طریقے سے اقتدار پر قابض ہو ئے ہیں جس کی وجہ آج حالات بگڑتے جارہے ہیں بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے جس کی وجہ سے بیروزگاری اور غربت انتہا کو پہنچ گئی جمعیت علما اسلام نے ہمیشہ صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کیا اٹھارویں ترمیم پر وفاقی حکومت کی سیاست کسی صورت برداشت نہیں کرینگے اگر وفاقی حکومت نے اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے اٹھارویں ترمیم سے ہی بلوچستان کو اضافی فنڈز ملے ہیں، انہوں نے کوئٹہ کراچی روٹ کے فنڈز میں کٹوتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی وفاق میں کو ئی جما عت بر سر اقتدار آ تی ہے تو وہ بلوچستان کی پسماندگی کو ختم کر نے کے بلند و با نگ دوعوے کر تی ہیں مگربعد میں بلوچستان کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ شروع کردیا جا تا ہے ہم آج بھی وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کے ساتھ ہونیوالے زیادتیوں کا سلسلہ بند کرے ورنہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں