تربت میں نیٹ بحال نہ ہوسکی، آن لائن کلاسز میں طلباء کو مشکلات کا سامنا

تربت:تربت میں فورجی ڈیٹاکی بندش کو 3سال مکمل،تربت سے وفاقی وزیر اوردیگرعوامی نمائندوں کی یقین دہانی بھی کام نہ کرسکی،انٹرنیٹ ڈیٹاکی سہولت نہ ہونے پر تعلیمی اداروں کے سربراہان آن لائن کلاسزشروع کرنے کیلئے بھی پریشان، اگرسیکورٹی مسائل ہیں توتعلیمی اداروں کے باقاعدہ کھلنے تک ضلع کیچ وپنجگورمیں انٹرنیٹ ڈیٹاعارضی طورپربحال کرایاجائے۔بلوچستان کے دوسرے بڑے شہرتربت ضلع کیچ میں پچھلے تین سالوں سے تھری جی،فورجی انٹرنیٹ ڈیٹابند ہے،جس سے ضلع کیچ کے اہم تعلیمی ادارے تربت یونیورسٹی،میڈیکل کالج،دیگرسرکاری ونجی تعلیمی ادارے،لینگویج سینٹرز،کوچنگ اکیڈمیزکے ٹیچرزاوراسٹوڈنٹس کو اپنی ریسرچ،تھیسزاورتعلیمنصابی ٹاپک کیلئے گوگل اوردیگرتعلیمی ویب سائیٹس اورایپلیکشنزسے معلوماتی موادڈھونڈے میں شدید پریشانی وذہنی کوفت کا سامناہے،اسی طرح ضلع کیچ کے کاروباری حضرات بھی انٹرنیٹ ڈیٹانہ ہونے پر شدیدمشکلات ومالی نقصان کا سامناہے،ابھی کورونا وائرس کے باعث تعلیم کاسلسلہ جاری رکھنے کیلئے آن لائن کلاسزاورکاروبارکیلئے آن لائن کاروبارناگزیرہوچکاہے،مگروفاقی وصوبائی حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتیں، کیچ سے وفاقی وزیر اوردیگرعوامی نمائندوں کی مسلسل یقین دہانیاں بھی کام نہ کرسکیں،جبکہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر درس و تدریس کے ادارے بند ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان، وفاقی وزیر تعلیم اورایچ ای سی کی جانب سے درس وتدریس کاعمل جاری رکھنے کیلئے آن لائن کلاسزکااعلان کیا گیاہے،پنجاب وسندھ اورخیبرپختونخواہ کے اہم شہروں میں آن لائن کلاسز کاعمل شروع ہوچکی ہیں، لیکن مکران کے دو اضلاع کیچ اورپنجگور میں 4 جی انٹرنیٹ ڈیٹا کی سہولت بند ہونایہ عمل ایک خواب بن کر رہ جائے گا گزشتہ کئی مہینوں سے کوروناوائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے باعث طلباء کا تدریسی عمل شدید متاثر ہوکر رہ گئی ہے جس کے پیش نظر تعلیمی اداروں نے یہ محسوس کیا کہ کوروناوائرس اور عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ساتھ ساتھ چلنا ہوگا اس پر تعلیمی اداروں کے سربراہان نے ایک حکمت عملی تیار کی ہے کہ آن لائن تدریسی عمل شروع کرنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے،اسلئے وزیراعظم پاکستان،وفاقی وزیر تعلیم،وفاقی وزیر داخلہ،وفاقی وزیر زبیدہ جلال،وزیراعلی بلوچستان،کورکمانڈرسدرن کمانڈبلوچستان،آئی جی ایف سی ساؤتھ بلوچستان سمیت متعلقہ حکام سے سول سوسائٹیز،آل پارٹیزاورتعلیمی حلقوں کی جانب سے پُرزوراپیل کی جارہی ہے کہ اگرمکران میں سیکورٹی خطرات کے پیش نظرانٹرنیٹ ڈیٹابند کردی گئی ہے تو کوروناوائرس کے خاتمے یا تعلیمی اداروں کے باقاعدہ کھلنے تک ضلع کیچ وپنجگورمیں انٹرنیٹ ڈیٹاعارضی طورپربحال کرایاجائے تاکہ یہ علاقہ تعلیمی پسماندگی اورنوجوان تعلیمی ماحول میں مشغول ہوکرغلط راستوں پر نہ چل پڑیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں