آن لائن تعلیم ممکن نہیں،محکمہ زمینی حقائق کے مطابق منصوبے بنائے،ایچ ڈی پی

کوئٹہ:ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے بیان میں اسکول کے بچوں کی آن لائن تعلیم کے سلسلے میں پی ٹی وی کے ذریعے صبح سے شام تک کلاسوں کے اہتمام کو مکمل طور پر ناکام پریکٹیس قرار دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم نے کسی تیاری کے بغیر پہلی جماعت سے لیکر بارہویں جماعت تک کے طالبعلموں کو پڑھانے کا جو طریقہ اختیار کیا ہے وہ صوبے کے زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار نہیں کیا گیا ہے بلکہ صرف عوامی نمائندوں اور صوبائی حکومت کو دھوکا دینے کا ایک عمل ہے جسے بیوروکریسی نے انتہائی خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ہے بیان میں کہا گیا کہ آن لائن تعلیم دینا صوبائی دارلحکومت میں ممکن نہیں کیونکہ دن کے اوقات میں یہاں سے گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع میں جہاں سے گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے وہاں تو تعلیم دینا بالکل ناممکن ہے محکمہ تعلیم ایسے اقدامات نہ کریں تو بہتر ہے ایسے اقدامات جہاں محکمے کی نااہلی کو ثابت کرتا ہے وہی صوبائی حکومت کی جگ ہنسائی کا باعث بن کر عوامی نمائندوں کی تضحیک کے مواقع پیدا کرنے کا سبب بن جاتی ہے بیان میں کہا گیا کہ تعلیم ایک انتہائی اہم نوعیت کا موضوع ہے اور تعلیم کی فراہمی کو ترجیحی بنیادوں پر تقینی بنانا صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم کی اولین زمہ داریوں و فرائض میں شامل ہے تعلیم کے معیاری فراہمی کو ممکن بنانے کے سلسلے میں محکمہ تعلیم زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر منصوبہ بنائے تاکہ صوبے کے تمام طلبا یکساں اور یقینی طور پر اپنے تدریسی عمل سے فائدہ اٹھاکر تعلیم حاصل کرسکیں موجودہ آن لائن تدریسی عمل مکمل طور پر عوام اور طلبا کو دھوکا دینے کے مترادف عمل ہے جسکی اصلاح کی ضرورت ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں