کوئٹہ، پٹرول کی قلت، شہری پریشان، کوئی پُرسان حال نہیں

کو ئٹہ :بلو چستان کے صو با ئی دارلحکومت کو ئٹہ سمیت صو بے کے مختلف اضلاع میں پیٹرول کی شارٹیج،گاڑی ما لکان اور ٹرانسپورٹرز کی جا ن کو آ گیا ہے گاڑی،رکشہ، موٹر سائیکل و دیگر کے ما لکان، سر کا ری آفیسران و ملا زمین منگل کے روز پیٹرول کے حصول کے لئے کو ئٹہ اور صو بے کے مختلف اضلاع میں سر گرداں اورخوار ہو تے رہے،صرف پی ایس او کے پمپس پر ہی پیٹرول دستیاب ہے جہاں گاڑیوں، رکشوں اور مو ٹر سائیکلوں کی لمبی قطا ریں لگی ہو ئی ہیں اور لوگ گھنٹوں انتظا ر کے بعد پیٹرول کی دستیابی میں کا میاب ہو تے ہیں۔پیٹرول کے مصنوعی بحران کی خاص وجہ نجی کمپنیوں کی جا نب سے پمپوں کو سپلا ئی کی بندش ہے اس صورتحال سے سب سے زیا دہ بچے،بوڑھے اور خواتین متاثر نظر آ تی ہے اور انہیں پیٹرول کے حصول کے لئے گاڑیوں، رکشوں اور مو ٹر سائیکلوں پر گھنٹوں انتظار کر نا پڑتا ہے۔واضح رہے بلو چستان اور پنجا ب میں اس وقت پیٹرول بحران سر اٹھا نے لگا جب حکو مت کی جا نب سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا گیا اس کے بعد بلو چستان کے دارالحکومت کو ئٹہ سمیت مختلف اضلا ع میں لو گوں کے لئے پیٹرول کا حصول مشکل تر ہو تا گیا پہلے پہل تو پمپس ما لکان کو بحران کا ذمہ دار ٹھہرا یا جا نے لگا تا ہم بعد میں پمپس ما لکان نے کو ئٹہ میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے واضح کیا کہ انہیں سپلا ئی ملے گی تو وہ پیٹرول کیٹرانسپورٹرز و گاڑی و رکشا ما لکان کو فروخت کا سلسلہ جا ری رکھیں گے۔کو ئٹہ سمیت صو بے کے مختلف اضلاع میں پیٹرول کے مصنو عی بحران سے جہاں ٹرانسپورٹرز اور عوام کو مشکلا ت کا سا منا ہے وہی اس بحران سے منی پیٹرول پمپس ما لکان کی چا ندنی ہو گئی ہے اور لو گ پیٹرول پمپس پر گھنٹوں انتظا ر کی بجا ئے منی پیٹرول پمپس پر من ما نے ریٹس ادا کر کے گاڑیوں کا پہیہ چلا نے پر مجبور ہیں۔یہی نہیں بعض پمپس ما لکان کی جا نب سے بھی پیٹرول کے حکوتی ریٹس سے کئی گنا ء زیا دہ قیمت وصول کر نے کی شکا یا ت مل رہی ہیں تا ہم اس پورے صورتحال سے حکومتی اعلیٰ حکام لا تعلق نظر آرہے ہیں۔ عوامی حلقوں اور ٹرانسپورٹ ایسو سی اینشنزنے حکومت سے مطا لبہ کیا ہے کہ وہ نجی پیٹرولیم کمپنیوں کی ہٹ دھرمی کا نو ٹس لیں اور ان کی جا نب سے پیدا کئے گئے مصنو عی بحران کو ختم کر نے کے لئے اقداما ت اٹھا ئے اور ذمہ داران کے خلاف فوری اور سخت کا رراوئی عمل میں لا ئیں تا کہ عوام کو درپیش مشکلا ت میں کمی ہو سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں