بلوچستان میں حالات خراب، لوگ قتل ہورہے ہیں، سنجیدگی سے بیٹھنا ہوگا، نوابزادہ خالد مگسی

کوئٹہ:بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوابزادہ میر خالد خان مگسی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے 70سالوں سے چلے آرہے ہیں ان پر سنجیدگی کے ساتھ غور کرنے کی ضرورت ہے اگر ہم متحد نہ ہوئے تو ہمارے مسائل جوں کے توں رہیں گے بلوچستان 50سال سے ملک کو گیس فراہم کررہا ہے لیکن اس قربانی کو بلا دیا گیاہے سانحہ تربت قابل مذمت اقدام ہے اس کے پیچھے کارفرما عناصر واردات کرنے والوں سے زیادہ گنہگار ہیں اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کی بلوچستان سے متعلق رویہ مختلف ہے مڈل ایسٹ میں کام کرنے والے بلوچستانیوں کی واپسی کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے 70سالوں سے چلے آرہے ہیں جس پر بد قسمتی سے توجہ نہیں دی گئی ہے ان کی وجوہات کیا ہیں کہ بلوچستان میں حالات خراب ہیں لوگ قتل ہورہے ہیں اور اس قسم کے لوگ پیدا ہورہے ہیں جس سے حالات خراب ہوں ہمیں اس پر مل بیٹھ کر سنجیدگی کے ساتھ ایڈریس کرنے کی ضرورت ہے مگر بد قسمتی سے ہم نے ہمیشہ وقتی حل نکالنے کی کوشش کی ہے جس کے باعث مسائل جوں کے توں ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گیس کی بات کریں تو 50سالوں سے ہم ملک کو گیس دیتے آرہے ہیں لیکن ہماری یہ قربانی بلا دی گئی ہے جب اس طرح کے رنج ہونگے دل میں منفی خیالات پیدا ہونگے جس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے سانحہ تربت قابل مذمت اقدام ہے ہماری پارٹی اس کی بھر پور مذمت کرتی ہے اس کے پیچھے کار فرما عناصر اور انہیں سپورٹ کرنے والے واردات کرنیوالوں سے بھی زیادہ گنہگارہیں انہوں نے کہا کہ مڈل ایسٹ میں کام کرنے والے بلوچستانیوں کو لانے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر دنیا بھر میں کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے مگر بلوچستان کے لوگوں سے متعلق یہاں کے لوگوں کا رویہ مختلف ہے ہمیں بلوچستان کے معاملے پر متحد ہونے کی ضرورت ہے جہاں سے گیس نکلتا ہے وہاں کے لوگ ہی گیس سے محروم ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں