پی اے سی کا ریلوے اراضی پر قابض افراد کے بجلی و گیس کنکشن کاٹنے کا حکم

اسلام آباد: پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی نے وفاقی سیکرٹری منصوبہ بندی کے نہ آنے پر شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے ریلوے زمین پر قابض افراد کو دیے گئے گیس اور بجلی کے کنکشن کاٹنے کی ہدایت کر دی، کمیٹی نے تنبہہ کی اگر آئندہ میٹنگ میں سیکرٹری پلاننگ نہ آئے تو ہتھکڑی لگوا کر بلوائیں گے۔کمیٹی نے ریلوے لینڈ، پارکنگ اسٹینڈ ، لگیج وین وغیرہ کم قیمت پر دینے سے ہونے والے نقصان پر ریلوے کے ریٹائرڈ سیکرٹری جاوید انور کو ریلوے کوڈی اے سی میں بلانے کی ہدایت کردی ۔سیکرٹری ریلوے نے کہاکہ ایم ایل ون منصوبے پر ہماری طرف سے تیاری مکمل ہے مگر اس منصوبے کی فنانسنگ چین نے کرنی ہے یہ ہمارے کنٹرول سے اوپر کی بات ہے، سی پیک میں ریلوے کو ایک ٹکا بھی نہیں ملا۔بد ھ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کااجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میںوزرات ریلوے سے متعلق سال2019-20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیاگیا۔نور عالم خان نے کہاکہ فنانس ڈویژن کوکہا تھا آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا ایگزیکٹو الانس نہیں روکنا چاہئے، فنانس اور آڈیٹر جنرل حکام آپس میں بیٹھ کر فیصلہ کریں،اس وقت تک یہ یہ الاﺅنس نہیں روکنا چاہئے، کمیٹی نے سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی کی عدم حاضری پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی نے سیکرٹری پلاننگ کو طلب کرنے کی ہدایات جاری کیں۔نورعالم خان نے کہاکہ یہ سیکرٹریز کو کیا ہوگیا ہے؟پاکستان ریلویز کے 4.4 ارب روپے مالیت کی زمین پر انکروچمنٹ کا معاملہ زیر بحث آیا۔نورعالم خان نے کہاکہ کافی زیادہ زمینیں ہیں، 138 ایکڑ تو میرے شہر میں ہیں، سید حسین طارق نے کہاکہ پچھلے تیس چالیس سال سے یہاں لوگ بیٹھے ہیں، تیس چالیس سال سے ان کو وہاں سے اٹھایا نہیں ہے، اس مسئلے کا کوئی حل نکالنا بھی ضروری ہے،نورعالم خان نے کہاکہ اس میں ریلوے کے ملازمین ملوث ہوتے ہیں، اس معاملے پر نرم گوشی نہیں دکھانی، سب سے پہلے پشاور سے انکروچمنٹ ختم کریں، برجیس طاہر نے کہاکہ انہوں نے میرے علاقے کو مچھر کا شہر کیوں بنا دیا، لاہور سے کراچی کی80 فیصد ٹریفک میرے حلقے سے گزر کر جاتی ہے،میرے علاقے سے جوہڑ کو ختم کریں،سیکرٹری ریلوے نے کہاکہ ہماری 14 ہزار ایکڑ زمین انکروچڈ ہے،یہ مسئلہ آج کا نہیں، پہلے دن سے ہے ۔سیکرٹری ریلوے نے کہاکہ ہم جلدی ریکوری کی کوشش کریں گے، کمیٹی نے ہدایت کی کہ معاملے میں ملوث ذمہ داروں کاتعین کیا جائے، نور عالم خان نے کہاکہ یہ بھی دیکھئے گا کہ کوئی افسر تین سال سے زیادہ ایک جگہ پر تعینات تو نہیں؟ رکن کمیٹی زیب جعفر نے استفسار کیاکہ قابضین کو بجلی گیس کیسے مل جاتی ہے،؟سیکرٹری ریلوے نے کہاکہ اس میں باقی محکمے بھی شامل ہیں، کمیٹی نے ہدایت کی کہ قابضین کو دیئے گئے گیس اور بجلی کے کنکشن کاٹ دیئے جائیں، چیئرمین کمیٹی نے ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے لئے زمین دیئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جس افسر یا وزیر نے غلط فیصلہ کیا ہے اسکو بھی کٹہرے میں لائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں