اے سی وکیل کاکڑ کی تدفین میں سرکاری اہلکاروں کی عدم شرکت، بھائی کا وزیر اعلی وچیف سیکرٹری کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا اعلان

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)اسسٹنٹ کمشنر خالق آباد وکیل کاکڑ مرحوم کے بھائی محی الدین کاکڑ نے الزام لگایا ہے کہ میرے بھائی کی وفات نہیں ہوئی،قتل کیا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکرٹری صحت کی غفلت سے میرا بھائی کی موت واقع ہوئی ہے یہ ایک قتل ہے۔ ان کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرونگا۔ میں اپنے بھائی کو سپرد خاک کرکے آرہا ہوں نماز جنازے چیف سیکرٹری سے لیکر کسی ڈپٹی کمشنر کی غیر موجودگی کا عالم دیکر خیال آیا کہ فرنٹ لائن پر لڑنے والوں کیلئے محض باتیں مخصوص ڈرامہ اور بلوچستان میں کورونا صرف چند لوگوں کیلئے کمانے کا ذریعہ ہے۔ میرے بھائی وزیر داخلہ کے آبائی گاؤں کے اسسٹنٹ کمشنر تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ محی الدین کاکڑ کا کہنا تھا کہ نماز جنازے میں گارڈ آف آنر تو دور کی بات ہے ڈپٹی کمشنر پشین اور نہ ہی انکے اپنے ڈپٹی کمشنر قلات کو موجود پایا سب غیر حاضر تھے بڑی شرمندگی کی بات ہے کہ نماز جنازے میں کسی آفیسر کا موجود نہ ہونا باعث افسوس ہے۔ ایک سوال کے جواب میں محی الدین کاکڑ کاکہنا تھا کہ 15روز میرا بھائی ہسپتال میں رہا نہ کسی سیکرٹری صحت اور نہ ہی کسی حکومتی شخصیت نے رابطہ کیا اور نہ ہی فون پر حال احوال کیا۔ مجھے افسوس ہے کہ اس نظام پر اور اس نظام کے چلانے والوں پر۔

اپنا تبصرہ بھیجیں