بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین 15 سال سے سراپا احتجاج ہیں، اسٹیبلشمنٹ کا مسلط کردہ بلوچستان کا وزیراعلیٰ زندہ لاش ہے، ہدایت الرحمن

اسلام آباد (صباح نیوز) حق دو تحرےک گوادر کے سربراہ اور جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکرٹری جنرل ہداےت الرحمان بلوچ نے وزےراعلیٰ بلوچستان کو زندہ لاش قرار دےتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹےبلشمنٹ کا مسلط کردہ ےہ وزےراعلیٰ دن رات سوتا ہے، بےڈ روم سے ہی کابےنہ کے اجلاس کی صدارت کرچکا ہے۔ چےئرمےن سےنےٹ اور بلوچستان کے نام نہاد منتخب نمائندے قوم کے نمائندے نہےں بلکہ اپنے پےٹ اور اپنی مراعات کے نمائندے ہےں۔ بلوچستان مےں ہونے والے بدترےن مظالم کے ےہ سب ذمہ دار ہےں جنہوں نے گرفتار کےا ان کا سافٹ وےئر اپ ڈےٹ کر کے جےل سے باہر آےا ہوں ورنہ اےک دو دن سے زےادہ جےل مےں نہ رہتا ۔ اسلام آباد کی جانب سے بھی اہل بلوچستان پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے ، کوئی ہماری بات نہےں سنتا ہمارا جرم ےہ ہے کہ ہم پانی ، صحت ، بجلی ، عزت مانگتے ہےں ۔ بلوچستان وہ صوبہ ہے جہاں کی چےک پوسٹوں پر خواتےن کی بھی تضحےک و توہےن کی جاتی ہے ۔ پندرہ سال سے لا پتہ افراد کے لواحقےن کوئٹہ مےں دھرنا دئےے ہوئے ہےں اور اےک دن کے لےے بھی احتجاج ختم نہےں کےا۔ حق نہےں دو گے تو عوام کو سڑکوں پر آئےں گے ۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے منگل کو جماعت اسلامی اسلام آباد کے دفتر ( مےلوڈی ) مےں پرےس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کےا ۔ جماعت اسلامی کے ضلعی امےر نصر اللہ رندھاوا ، مےڈےا کوآرڈینےٹر شاہد شمسی اور دےگر بھی موجود تھے۔ ہداےت الرحمان بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کا مقدمہ لے کر اسلام آباد آےا ہوں، رہائی کے بعد پہلا دورہ اسلام آباد ہے، اہل بلوچستان کو سمندری ڈاکوﺅں اور منشےات فروشوں کے حوالے کردےا گےا ہے، باقی کسر چےک پوسٹوں نے پوری کردی ہے۔ حق مانگتے ہےں تو ہم پر مظالم کیے جاتے ہےں۔ ہم پاک چےن اقتصادی راہداری اور چےن کے مخالف نہےں بلکہ ہم چاہتے ہےں کہ اہالےان گوادر کی پےاس بجھے، وہاں پےنے کا پانی نہےں ہے، اسکول اور اسپتال نہےں، سرماےہ داروں کی جانب سے ماہی گےروں کے حقوق غصب کیے جارہے ہےں مےں خود اےک ماہی گےر کا بےٹا ہوں مجھ سے زےادہ ماہی گےروں کے مسائل کو کوئی نہےں سمجھتا ہوگا۔ سرماےہ داروں کے بڑے بڑے ٹرالر ماہی گےروں کی نسل کشی پر تلے ہوئے ہےں۔ بلوچستان مےں ٹافی کی طرح منشےات فروخت ہوتی ہے۔ ہم چاہتے ہےں سمندری ڈاکوﺅں کو لگام ڈالی جائے۔ منشےات کے اڈے ختم کیے جائےں جو دن کے اجالے مےں بھی ےہ زہر پھےلا رہے ہےں۔ ہم پانی، اسکول، استاد، اسپتال مانگتے ہےں تو ےہ ہمےں مارتے ہےں اور قےد کرتے ہےں مجھ پر سولہ مقدمات بنا دےے گئے۔ اسلام آباد اپنی فرےاد لے کر آےا ہوں، عزت چاہےے، گوادر کی ےونےن کونسل کے وائس چےئرمےن کو بغےر کسی جرم کے گرفتار کرلےا گےا کئی ماہ سے گوادر مےں قےد ہے، ظلم و جبر، جبری گمشدگےاں جاری ہےں۔ لواحقےن اپنے پےارے واپس مانگتے ہےں اور کوئٹہ پرےس کلب کے سامنے پندرہ سال سے دھرنا دئےے ہوئے ہےں۔ کوئی بات سننے والا نہےں ہے۔ حق دو تحرےک بلوچستان کے سربراہ نے کہا کہ اسلام آباد اور اس کے اےوانوں مےں بلوچستان اور اس کی محرومےوں ، غربت جہالت پر کوئی بات کرنے والا نہےں ہے ۔ اسٹےبلشمنٹ نے بلوچستان پر اےک اےسا وزےراعلیٰ مسلط کر دےا جس کے بارے مےں معلوم نہےں ہے ےہ جاگتا کب ہے۔ وزےراعلیٰ کی صورت مےں زندہ لاش مسلط کردی گئی ہے جو دن رات سوتا ہے اپوزےشن بھی نہےں ہے بلوچستان اسمبلی قبرستان بن چکی ہے ۔ نوکرےوں کی بندر بانٹ ہو رہی ہے ۔ کرپشن عروج پر ہے اور اسٹےبلشمنٹ کی آشےرباد حاصل ہے ۔ اب شاےد وزےر اعلی ہا¶س کا دراوزہ توڑ کر کبھی کبھار چےک کےا جاتا ہو گا کہ ہمارا وزےر اعلی زندہ بھی ہے ےا نہےں ۔ معلوم نہےں ےہ کب جاگتا ہے اور کب کام کرتا ہے ۔ وزےر اعلی ہا¶س مےں اےک بار اپنے کمرے سے کابےنہ اجلاس کی صدارت کی ۔ جب شنوائی نہےں ہوتی تو لوگ سڑکوں پر آتے ہےں ہم پر امن رہ کر جمہوری طرےقے سے حقوق مانگ رہے ہےں ۔ اس حق کو آئےن اور قانون نے تسلےم کےا ہے ۔ سی پےک کے مخالف نہےں ہےں چاہتے ہےں اہل گوادر کی پےاس بجھے ، بھوک ختم ہو ، سکول اور ہسپتال ملےں ۔ چےئرمےن سےنےٹ اور قوم کے نمائندوں کے دعوےدار بلوچستان کے نمائندے نہےں بلکہ اپنے پےٹ اور مراعات کے نمائندے ہےں ےہ بدترےن مظالم کے ذمہ دار ہےں ۔ رےاست اور اداروں کو اپنی فرےاد سنا رہے ہےں ۔ حقوق دےنے سے رےاست مستحکم ہوتی ہے ۔ اےک سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ جےل سے گرفتار کرنے والوں کا سافٹ وےئر اپ ڈےٹ کر کے باہر آےا ہوں ورنہ کئی دنوں تک جےل مےں رہنے کے بجائے اےک دو دن مےں باہر آ جاتا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں