لیاقت علی خان کا قاتل آج تک نہیں پکڑا گیا، حمود الرحمن کمیشن رپورٹ شائع نہ ہوسکی، ختم نبوت آرڈیننس پر بھٹو کو قتل کردیا گیا، برجیس طاہر
اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و رکن اسمبلی برجیس طاہر نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام سے معاشی استحکام آئے گا قوم کو بتایا جائے کہ ملک کو کس نے توڑا حمود الرحمن کمیشن کی رپورٹ کیوں شائع نہیں کی گئی جو ملک میں عدم استحکام کے ذمہ داروں کو پھانسی دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا محمد برجیس طاہر نے کہاکہ جن حالات میں بجٹ پیش کیا گیا ہے کہ ملک ڈیفالٹ کرجائے گا سری لنکا بن جائے گا ہمیں یہی آوازیں آرہی تھیں۔اس سے اچھا بجٹ نہیں ہیش کیا جاسکتا تھا۔ ملک کو معاشی اور سیاسی استحکام چاہیے۔ سیاسی استحکام کہاں سے آئے گا۔ پاکستان بننے کے بعد لیاقت علی خان کو گولی مار دی گئی آج تک قاتل کا نہیں پتہ چلا۔ مولوی تمیز الدین کی اسمبلی تھوڑ دی گئی۔ ملک میں سیاسی استحکام آیا تو ایوب خان آئے اور 1954کا آئین منسوخ کردیا۔جنہوں نے پاکستان بنایا تھا ان کو جیلوں میں بند کردیا گیا۔ 1971میں سیاسی عدم استحکام پیداہوا۔ پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ حمود الرحمن کمیشن کی رپورٹ آج تک شائع نہیں ہوئی کہ ملک کو کس نے توڑا ہے۔ ختم نیوت کے مسئلہ کو حل کیا 1977ءمیں نہ آئین دیا اور نہ ذولفقار علی بھٹو رہے دونوں کو قتل کردیا گیا 11سال تک فوجی مارشل لاءلگایا گیا۔ محمد خان جونیجو وزیراعظم بنے تین سال بعد گھر بھیج دیئے گئے۔ بے نظیر اور نواز شریف وزیراعظم بنے دو سال بعد گھر بھیج دیئے گئے۔ ان کو گھر بھیجنے والا کون تھا۔ وزیراعظم دوتہائی اکثریت سے وزیراعظم بنے ان کو دوبارہ گھر بھیج دیا گیا۔نوازشریف نے ملک کو ایٹمی ملک بنایا۔ پرویز مشرف نے دومرتبہ آئین توڑا۔ مشرف کو بری کردیا گیا کیا ایسے ملک میں استحکام آئے گا۔ عدالتوں کے ججوں نے ملک میں ان ریسٹ کیا ہے۔ میں ملک کی بدقسمتی کا رونا رو رہاہوں جب مشرقی پاکستان علیحدہ ہوا تو بہت افسوس ہوا ہے کور کمانڈر کے گھر پر حملے سے بھی پریشانی ہوئی ہے۔ ملک میں مہنگائی ہے بےروزگاری ہے لوگ ہم سے ہوچھتے ہیں آپ نے کیا کیاہے نواز شریف نے جرات کی غربت ختم کرنے کی اس کے خلاف کیس بن گئے۔ نواز شریف کے دور میں ملک ٹھیک چل رہا تھا۔ پارلیمنٹ کے بایر دھرنہ دیا گیا۔چین کے صدر کو نہیں آنے دیا۔ طاہر القادری نے قبریں بنائیں۔آخر وہ کون تھا جو یہ سب کچھ کررہاتھا ان کا سوراخ لگانا یے اور ان کو پھانسی دینی ہوگی تاکہ آنے والوں کا مستقبل خراب نہ ہو۔ جس جج نے نوازشریف کو سزا دی وہ بھی مرگیا ہے۔ اس ملک کو کون تباہ کرنا چاہتا ہے۔ آج کل جوڈیشل ایکٹوازم شروع ہوگئی ہے۔یوسف رضاگیلانی کو نااہل کردیا گیا۔نئی عدلیہ ہے اپنی مرضی کے بنچ بنائے جارہے ہیں اور اپنی مرضی کے فیصلے کررہے ہیں یہ لوگ اداروں کی بالادستی پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔ محب وطن لوگوں کی وجہ سے ملک قائم ہے۔ ایوب خان کو پرچم میں دفن کیا یحییٰ کو پاکستانی پرچم میں دفن کیا مگر ذولفقار علی بھٹو کا چہرہ اس کی بیٹی بیوی کو بھی نہیں دیکھنے دیا۔ جو پارلیمنٹ کی تذلیل کرتے ہیں ان کا بھی محاسبہ ہوگا آئین توڑنے والے آئین کا قتل بھی کرتے رہے ہیں ملک کی تقدیر سے بھی کھیلتے ہیں۔ قوم کو بتائیں کور کمانڈر لاہور کہاں تھا۔ ہم آپ کے تابعدار ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ 8بینک پاکستان کی کرنسی کی ڈی ویلیو میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے اربوں روپے کمائے ہیں۔ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔ان بینکوں نے ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کیا ہے ان بنکوں نے 200کا ڈالر 280میں بیجتے رہے. 3ارب ڈالر بغیر سود کے 600لوگوں میں تقسیم کیا گیا ان 600لوگوں کے نام پوچھے مگر نہیں بتائے گئے۔ یہ کون ہے جو پاکستان میں رہے رہے ہیں اور لوٹ رہے ہیں ان میں سے بعض کی مشینری آج بھی پورٹ پر پڑی ہے۔ کیا پاکستان میں دوقانون ہیں ایک غریب کے لیے اور ایک امیر کے لیے ہے اس ایوان میں ان لوگوں کے نام آنے چاہیے بینکوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی قوم کو بتایا جائے۔ افسران گاڑیاں استعمال نہ کرنے کے پیسے بھی لیتے ہیں اور 4گاڑیاں بھی استعمال کرتے ہیں سرکاری گاڑیوں کےتیل پر سالانہ 70ارب روپے خرچ کرتے ہیں۔ سب سے پہلے سرکاری گاڑیاں ضبط کریں اگر یہ گزارہ نہیں کرسکتے تو یہ کام چھوڑ دیں۔ غریبوں کو ریلیف دینا ہوگا۔ میرے حلقے میں یونیورسٹی کی ضرورت ہے۔