پابندی کی با وجود بھارت سے تجارت اور شوگر اسکینڈل پر مشیر کے خلاف تحقیقات

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پابندی کے باوجود بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت اور شوگر سکینڈل میں کردار پر مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کیخلاف تحقیقات کا آ غاز کر دیا گیا ہے۔ شوگر سکینڈل پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پر کارروائی کے لئے معاملہ نیب کو بھجوا دیا گیا ہے جبکہ بھارت کے ساتھ تجارت کے معاملے کی تحقیقات کا ذمہ وزیراعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر شہزاد اکبر کے سپرد کیا گیا ہے جن کو دو ہفتے کے اندر اس معاملے پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم وہ مقررہ مدت کیدوران رپورٹ جمع نہ کرا سکے جس پر وزیراعظم نے ناراضی کا اظہار بھی کیا ہے، دوسری جانب وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت پر پابندی کے باوجود بھارت سے جان بچانے والی ادویات اور خام مال منگوایا گیا اور ملکی ضروریات کو پس پشت ڈالتے ہوئے پاکستان سے ماسک، گلوز، سینی ٹائزرز اور دیگر سامان بھارت بھجوایا گیا، اس معاملے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا بھی کردار ہے جنہوں نے بھارت سے سامان منگوانے کے لئے وزارت تجارت کو درخواست دی جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے ایس آر او جاری کرائے، میڈیا رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم نے اس معاملے کا نوٹس لیا اور معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کو اس معاملے کی تحقیقات کی ہدایات جاری کیں اور دو ہفتے کے اندر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تاہم چار ہفتے گزرنے کے باوجود شہزاد اکبر نے اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہ کی جس پر وزیراعظم نے اظہار ناراضی بھی کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں