بھارت سلامتی کونسل کا رکن بن گیا تو قیامت نہیں ٹوٹ پڑے گی،شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی رکنیت کے حصول کے لیے مخصوص طریقہ کار اختیار کرنا ہوتا ہے اور اگر بھارتی سلامتی کونسل کا رکن بن گیا تو قیام نہیں ٹوٹ پڑے گی۔

پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کی ہندووتوا کی سوچ سے خطے کے امن اور سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔

انھونے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی پالیسیوں پر خطے کے تمام ممالک کرو تحفظات ہیں اور بھارت کی جانب سے سارک کے فورم کو بے فعال کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے اپنے رویے کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس بھارت کے عزائم کو بے نقاب کرنے کے لیے بہت ذریعے اور طریقے ہیں جن کا انتخاب وہ اپنی ترجیحات کے مطابق کرے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کی رکنیت کے حصول کے لیے مخصوص طریقہ کار اختیار کرنا ہوتا ہے، سلامتی کونسل کا رکن بننے کے خواہشمند ملکوں کو کئی سال تک راہ ہموار کرنا پڑتی ہے اور ہر ملک کو اس کا استحقاق ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کو سلامتی کونسل کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے طویل طریق کار پر عملدرآمد کرنا ہوتا ہے اور پاکستان بھی رکنیت کے لیے راہ ہموار کررہا ہے لیکن ہم سفارتی آداب کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی وضع کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت سات بار سلامتی کونسل کے رکن رہ چکے ہیں اور اگر بھارت سلامتی کونسل کا رکن بن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گے۔

واضح رہے کہ بھارت رواں ماہ 17جون کو دو سال کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر منتخب ہوجائے گا جس کے بعد خدشہ ہے کہ اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کی وکالت کرنا زیادہ مشکل ہوجائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی مظالم کی مہم میں کوئی کمی نہیں آ رہی وار وہ مستقل سرچ آپریشن کے نام پر معصوم عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تنازع پر اقوام متحدہ نے اکستان کے موقف کی تائید کی ہے اور ہم نے اقوام متحدہ کو کئی خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کی جا رہی ظلم و زیادتیوں کی نشاندہی کی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ قوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کا احترام کیا ہے لیکن بھارت نے کبھی انہیں احترام کی نگاہ سے نہیں دیکھا اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر بھی مقبوضہ وادی میں بھارتی کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بات کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے اور مقبوضہ کشمیر کے تنازع کا سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل نکالنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں