آن لائن کلاسزکا اجراء خوشنما نعرہ، قابل عمل نہیں، نذیر بلوچ

سوراب:بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سوراب زون کے زیراہتمام سوراب سمیت بلوچستان کے دیگر اضلاع میں انٹرنیٹ کی بندش اور بغیر انٹرنیٹ اور سہولیات کے ایچ ای سی کی جانب سے آنلائن کلاسز کے اجراء کے خلاف آج تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ کے انعقاد کا آغاز کیا گیا جوکہ 23 جون تک جاری رہے گی۔بھوک ہڑتالی کیمپ میں بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ،بی این پی کے ضلعی جنرل سیکریٹری امان اللہ مینگل، سوراب زون کے صدر عامر بلوچ، جنرل سیکرٹری بصیر بلوچ، بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ یونٹ کے آرگنائزر فیصل بلوچ، ایگریکلچر کالج کوئٹہ یونٹ کے یونٹ سیکریٹری کامران بلوچ، وسیم بلوچ، عبداللہ بلوچ، فیصل بلوچ، حسن بلوچ، نصیر بلوچ،حبیب میروانی، نے شرکت کی اس موقعے پر سیاسی سماجی تنظیموں و پارٹیوں رہنما، طلباء، اساتذہ کرام،سول سوسائٹی، کے وفود نے اظہار یکجہتی کیا۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا کہ اسلام آباد کے پالیسی ساز بلوچستان کے حوالے سے سنجیدگی کے بجائے ہمیشہ وقت گزاری کے لئے منفی پالیسیاں بنا رہے یے جنکا یہاں کے زمینی حقائق سے تعلق نہیں بلوچستان کے 95 فیصد علاقوں میں انٹرنیٹ کے سگنلز یا تو نہیں ہے یا صرف برائے نام حد تک ہے جب کہ سوراب مکران اور دیگر علاقوں میں ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بھی سرکاری احکامات کے نتیجے میں انٹرنیٹ بند کی گئی ہے جسکے خلاف آواز بلند کرنے باوجود سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر انسانی حقوق کے خلاف وزریاں کی جارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ وباء کے صورتحال میں آنلائن کلاسز کا خوشنما سرکاری دعوی تو ہوسکتی ہے لیکن یہ کسی صورت قابل عمل نہیں انہوں نے مزید کہا کہ طلباء و طالبات کے لئے وبائی صورتحال کے پیش نظر سمسٹر فیس ادا کرنا ممکن نہیں لیکن آنلائن کلاسز کا بہانہ صرف فیس لینے کے لئے ہے وباء سے لوگوں کے معاشی حالات شدید متاثر ہوچکے یے تمام فیس معاف اور آنلائن کلاسز کے متنازعہ فیصلے کو واپس لیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں