جنرل باجوہ اور پی ڈی ایم کی وجہ سے عمران خان بڑی قوت بن چکے ،مشاہد حسین

لاہور( این این آئی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کبھی یہ نہیں چاہے گی کہ ان کے بندے کا احتساب کوئی اور کرے ،اس کا فیصلہ وہ خود کریں گے اور وہ یہ کام ہونے نہیں دیں گے،اس لئے یہ ابھی ممکنات میں شامل نہیں ، جنرل باجوہ اور پی ڈی ایم نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اتنی بڑی قوت بنا دیا کہ اب وہ سنبھالا نہیں جارہا ،قیدی نمبر 804پکڑائی نہیں دے رہا ،مجھے لگتا ہے پی ٹی آئی چیئرمین کے معاملے میں مدر آف ڈیلز بھی ہو سکتی ہے ،پی ٹی آئی سمیت کسی کو الیکشن سے باہر نہیں رکھا جا سکتا، سیاستدان کو ہرانے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ انتخابات ہیں۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ میرے پاس کچھ ڈپلومیٹ آئے اور انہوں نے سوال کیا یہ پی ٹی آئی چیئرمین کا کیا معاملہ ہے ،میں نے کہا کہ یہ عاشق اور معشوق کی لڑائی والا معاملہ ہے ، یہ بڑی سخت ہوتی ہے لیکن آخر میں گلے مل جاتے ہیں معافی نامہ ہو جاتا ہے ،توبہ کی گنجائش بھی ہے ، کچھ پا? ں پڑ جاتے ہیں اور کچھ کہتے ہیں دل سے معاف کیا ،میرے خیال میں اس معاملے میںمدر آف آل ڈیلز بھی ہو سکتی ہے ، پی ٹی آئی چیئرمین ویسے بھی یو ٹرن کے ایکسپرٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے صحیح ساکھ والا الیکشن کرانا ہے تو بشمول پی ٹی آئی کسی کو اس سے باہر نہیں رکھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی کمزور ی کیا ہے ، یہی کمزوری ہے کہ آپ کو ایک ارب ڈالر کے لئے منتیں کرنی پڑتی ہیں۔ اس وقت اگر بڑی مشکل سے حالات سنبھلنے لگے ہیں تو دست شفقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب میں 1999 میں وزیر اطلاعات تھا تو مجھے نیلسن منڈیلا کا وزیر مہمانداری بننے کا شرف حاصل ہوا۔ میں نے ان سے پوچھا ایک سیاستدان ،لیڈر کی سب سے بڑی خوبی کیا ہے ، وہ شخص جو ستائیس سال قید رہا اس نے کہا کہ بڑا دل رکھو فراخدلی دکھا?، سیاست آگے دیکھنے کا نام ہے پیچھے مڑ کر دیکھنے کا نام سیاست نہیں ، آپ لسٹ نہیںبناتے یہ ہو گیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ میاں صاحب کاشکوہ جائز ہے ان سے زیادتی ہوئی ہے ،2017میں رجیم چینج ہوئی ،اس وقت ہماری پارٹی اس کو آگے لے کر نہیں چلی ، میں نے اس وقت کہا تھا میاں صاحب نیب والا جھوٹے الزام لگا رہا تھا کہ چار سو ارب روپے کی بھارت سے منی لانڈرنگ کی ہے ،میں نے کہا کہ اس کے خلاف ریفرنس دائر کر دیں ، مجھے کہا گیا آپ ریفرنس تیار کریں دوسرے دن ان کے وکیل آ گئے سارے ڈر گئے ،چیف صاحب ناراض ہو جائیں گے، صاحب بہادر ناراض ہو جائیں گے۔میں نے میاں صاحب سے کہا تھا کہ سیاست کرنی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں