اندرون ملک سے چمن میں مویشیوں کے لانے پر پابندی ختم کی جائے، قصاب یونین
چمن (آن لائن) قصاب یونین کے صدر نادر قصاب اور دیگر نے کہا کہ سرحدی شہر چمن کی لاکھوں آبادی کیلئے خوراک کی ضروریات پوری کرنے کیلئے دیگر خوراکی اشیا کیساتھ ساتھ گوشت کی ضرورت پورا کرنے کیلئے زندہ بیل سندھ اور پنجاب سے لائے جاتے ہیں جسکے لئے باقاعدہ ضلع چمن کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پرمٹ بھی جاری کئے گئے لیکن اسکے باوجود ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ ذاکر علی کے حکم پر مویشی لانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور چمن شہر بیل لانے کیلئے پرمٹ کے باوجود بھتہ طلب کیا جاتا ہے گزشتہ ہفتے سے اب تک درجنوں مال مویشی سید حمید کراس کے مقام پر روک رکھے ہیں جسکے باعث چمن شہر میں بڑے گوشت کی بحران کا خطرہ پیدا ہوچکا ہے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ سے رابطہ کیا گیاان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ غیر سنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے قصابوں کا مال چھوڑنے سے انکار کیا ایک اور بات آپکی علم میں لانا چاہتا ہوں کہ جو مال مویشی اور بھینسیں افغانستان اسمگل کئے جاتے ہیں جن سے بھرے بڑے بڑے ٹرالر دن رات کوئٹہ چمن شاہراہ پر کبھی چمن سے گلستان اور توبہ اچکزئی کبھی کوئٹہ سے چمن کی طرف آتے ہوئے ہر روز دیکھے جاتے ہیں لیکن مقامی قصائیوں کے جانور روکے جاتے ہیں سید حمید کراس کے مقام پر لیویز اہلکار قلعہ عبداللہ اور جنگل پیر علی زی کیلئے مویشی چھوڑ رہے ہیں جبکہ چمن والا نہیں چھوڑ رہا کیونکہ قلعہ عبداللہ لیویز کو چمن کے قصابوں سے انھیں خرچہ نہیں ملتا اس لئیے روکے جاتے ہیں لہذا کمشنر کویٹہ ڈویژن اور دیگر متعلقہ حکام اس بات کا نوٹس لے بصورت دیگر قصاب یونین چمن شہر میں ہڑتال کا اعلان کرنے پر مجبور ہونگے۔