سی پیک کے تحت ایک سڑک بھی نہیں بنی، کبیر محمدشہی، 72سالوں سے ترقی نہیں ہوئی کا جواب آپ کو دینا ہے، میں نے ابھی سفر شروع کیا ہے،عاصم سلیم باجوہ برہم

اسلام آباد؛چیئرمین سی پیک عاصم سلیم باجوہ نے چائنہ اکنامک کوریڈر منصوبے سے متعلق تمام غلط فہمیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ماضی کے گلے شکوے بھول کر آگے بڑھنا ہے،ملک اس وقت اہم دوہرا پر کھڑا ہے،مجھے ہدایات ملیں ہیں کہ کوئی بھی منصوبہ نہیں رکنا چاہیے اسی ہدایات کو آگے لیکر چل رہا ہوں،اور نج لائن منصوبہ سیاسی نہیں،جلد عوام کیلئے کھول دیں گے اس کے لئے 1600 افراد بھرتی کئے جائیں گے۔عاصم سلیم باجوہ نے بریفنگ کے دوران کمیٹی ارکان کی جانب سے تیزوتند سوالات جواب دیئے۔سینیٹر کبیر کی جانب سے بلوچستان میں ترقی نہ ہونے کا شکوہ پرعاصم سلیم باجوہ برہم نظر آئے اور کہا کہ سی پیک کے تحت ایک کلو میٹر سڑک نہ بننے کی بات غلط ہے،سی پیک تو اب آیا ہے،آپ وہاں کے لیڈر ہیں،72 سالوں میں ترقی کیوں نہیں ہوئی؟اس کا جواب آپ کو ہی دینا ہے۔میں نے سفر کا آغاز ابھی کیا ہے تھوڑا صبر کرلیں۔سینیٹر شیری رحمن نے عاصم سلیم باجوہ کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور ان کی کاوشوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ خوشی ہے کہ سی پیک ایک درست سمت میں جارہا ہے۔پیر کے روز سی پیک کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر شیری رحمان کی زیر صدارت ہوا،اجلاس میں ارکان کمیٹی اور شرکاکو ماسک پہنے اور دور بیٹھنے کی ہدایت کی گئی۔اجلاس میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سی پیک کے مغربی روٹ پر کام تیزی سے جاری ہے،ہوشاب آواران موٹروے منصوبے پر کام جلد جاری ہوجائے گا،ایران کے ساتھ بارڈر فینسنگ کی جا رہی ہے ،100 کلو میٹر باڑ جلد لگا دی جائے گی ،سڑکوں کی تعمیر سے اس علاقے میں انقلاب آئے گا ،ایم ایل ون منصوبے کے تحت ریلوے کا ٹرانسمیشن سسٹم تبدیل کردیا جائے گا ،حویلیاں پر بہت بڑی ڈرائی پورٹ قائم کی جائے گی ،چین سے آنیوالا سامان حویلیاں پہنچے گا ،ریلوے انجینئر کو ٹریننگ دی جائے گی ،ماسکو, جرمن اور برطانیہ سے مل انجینئر کو ٹریننگ دی جائے گی ،ایکنک نے 7.2 ارب ڈالرز کی لاگت کے ایم ایل ون منصوبے کی منظوری دے دی ہے ،ریلوے کا ٹرانسپورٹ شیئر 4 فیصد سے بڑھ کر 20 فیصد ہوجائے گا۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ پاکستانی طلباء کو زراعت، ووکیشنل ٹریننگ اور روبوٹکس پر کام سکھائیں گے،ان زراعت میں چین سے سیکھنے کیلئے بہت مواقع موجود ہیں،زرعی ترقی، کارپوریٹ فارمنگ اور دیگر امور پر کام کر رہے ہیں،زرعی پیداوار میں اضافے اور کسانوں کی بہبود کیلئے ہر ممکن اقدامات زیر غور ہیں،سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پارکس کی تعمیر بھی منصوبوں میں شامل ہیں،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کیساتھ سیاحت کے فروغ کیلئے بات چیت جاری ہے۔ سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ تمام صوبوں کے کم ترقیاتی علاقوں کیلئے منصوبے بنائے جائیں، گوادر سے پورے بلوچستان میں ریلوے منصوبہ تشکیل نہیں دیا گیا،کوئٹہ کے ماس ٹرانزٹ، بوستان اقتصادی زون، کم ترقیاتی علاقوں کے منصوبوں پر روشنی ڈالیں۔جس پرچیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ تمام پسماندہ علاقوں کی ترقی، توانائی کی فراہمی کیلئے کام کر رہے ہیں،چمن اور زیارت کے علاقوں میں چلغوزہ پراسیسنگ پلانٹ لگایا جا رہا ہے،بلوچستان سے سبزی اور پھلوں کی برآمدات پر کام ہو رہا ہے، کھجور کے پراسیسنگ پلانٹس کی تنصیب کیلئے چین کیساتھ گفتگو جاری ہے، بلوچستان میں سی پیک منصوبے ترجیح ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر میر کبیر شہی نے کہا کہ بلوچستان میں ابھی تک سی پیک کا ایک کلو میٹر روڈ بھی نہیں بنایا گیا،خضدار بسیمہ روڈ پر ایک سال میں 5200 لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں ،گوادر میں بھی سی پیک کا ایک منصوبہ شروع نہیں ہوسکا ،بلوچستان میں کوئلے کا ایک منصوبہ شروع نہیں کیا گیا جس پر چیئرمین سی پیک کمیٹی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک روٹ پر ایک سڑک کے علاوہ کچھ نہیں بنا،اللہ کا شکر، بارش ہوئی، ڈیم بھرے اور گوادر کو پانی ملا،گوادر میں مقامی ماہی گیروں کی کشتی کے آنے جانے کا راستہ بھی نہ بن سکا،قلات، خضدار، مچھ، مستونگ، پنجگور، تربت، گوادر میں کول پلانٹ، اقتصادی زونز کیوں نہیں لگایا گیا،بلوچستان کیلئے پانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے، پانی 60 فٹ زیر زمین سے ایک ہزار فٹ تک چلا گیا۔جس پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ گوادر بندرگاہ آپریشنل ہو چکی، 1.2 ملین گیلن پانی کی ترسیل شروع ہو چکی ہے،مشرقی ساحلی شاہراہ بن چکی، ہوائی اڈہ بن رہا ہے،عاصم سلیم باجوہ نے کمیٹی رکن میر کبیر شہی کو مخاطب ہوتےہوئے کہا کہ اس وقت ملک ایک دوہرا پر کھڑا ہے،ماضی کے گلے شکوے چھوڑ کر آگے بڑھنے کا وقت ہے، آپ ایک لیڈر شپ ہیں، آپ عوام کو جوابدہ ہیں، آپ کہہ رہے ہیں کہ ایک کلومیٹر سڑک نہیں بنی، یہ غلط بات ہے،یہ کام آپ کے کرنے والے تھے،میں نے سفر کا آغاز کیا ہے تھوڑا انتظار کر لیں،72 سالوں میں ترقی نہ ہونے کا جواب آپ کو دینا ہے۔ آپ وہاں کے لیڈرز ہیں،سی پیک تو اب آیا ہے، گوادر ترقی کر رہا ہے، حب بھی ترقی کریگا،ہمیں اب پچھلے گلے چھوڑ کر آگے چلنا چاہیے۔کمیٹی رکن اسد اشرف نے چیئرمین سی پیک سے سوال کیا کہ اورنج لائن کا کیا مسئلہ ہے کیوں نہیں چل رہی،کیا یہ سیاسی مسئلہ ہے؟ جس پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ لاہوراورنج لائن ٹرین بہت جلد عوام کیلئے کھول دی جائے گی،اورنج لائن منصوبہ سیاسی نہیں ہے،ہمیں ہدایت کی گئی تھی کوئی منصوبہ رکنا نہیں چاہئے۔اورنج لائن ٹرین کاکچھ سول ورک رہتا تھا،عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ اورنج لائن منصوبے کیلئے 1600 افراد بھرتی کئے جائیں گے، آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ 100سے زائد پرمنصوبے سائن کیے، سستی بجلی کے لیے ہائیڈرل پاور پراجیکٹ لگانا ہمارا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جوانوں کو نوکریوں دینا ہمارے منصوبے میں شامل ہے،کوہالہ پاور پراجیکٹ پر گزشتہ ہفتے دستخط ہوئے۔آگے ہونے والے پراجیکٹس تھر میں ہوں گے،گواردر کا 400 میگاواٹ پراجیکٹ لیز مسئلے کی وجہ سے پھنسا ہوا تھا،خضداراور بلوچستان میں مسائل کے حل کے لیے مختلف منصوبے ہیں،وزیراعظم نے 17 بلین روپے سدرن گرڈ کے لیے منظور کیے ہیں،گواردر پورٹ پر بجلی ایران سے آ رہی ہے جس کے بہت سے مسائل ہیں۔چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہاکہ تھر میں بلاک ٹو میں کام ہو رہا ہے،شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ مل کر تھر کے بلاک ون پر کام ہو رہا ہے، درآمد کوئلے سے فیول کی پیداوار پر جائیں گے۔عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ کوئلے سے کیمیکلز نکالنے کے حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں،گیس کے معاملے پر کام ہو رہا ہے،کوئلے کی کان لگانے کے لیے 105 کلومیٹر کی ریلوے لائن درکار ہے، 105کلومیٹر کی ریلوے لائن کے لیے پلاننگ کمیشن سے بات ہو رہی ہے،چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہاکہ تمام پراجیکٹس وزارتوں کے اشتراک سے ہو رہے ہیں،گلگت بلتستان میں بجلی کا بڑا مسئلہ ہے،چینی کمپنیاں سے کمراٹ گاوَں میں سڑکیں اور بجلی پر مشاورت چل رہی ہے۔چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ سی پیک کا کسی بھی جگہ کام رکا نہیں ہے،ڈی آئی خان سے ڑوب تک سڑک کا کام ہو رہا ہے،اسلام آباد سے ڈی آئی خان تک سڑک بن رہی ہے۔ چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے بتایا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح جلد کیا جا رہا ہے، فیصل آباد اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کے لیے درخواستیں موصول ہورہی ہیں،دھابیجی خصوصی اقتصادی زون میں چینی سرمایہ کاری دلچسپی لے رہے ہیں، حب انڈسٹریل زون کے لیے اضافی زمین حاصل کی جارہی ہے، سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ میں زراعت کو شامل کیا گیا ہے۔چیئرپرسن کمیٹی شیری رحمان نے چیئرمین سی پیک کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ سی پیک منصوبہ درست سمت میں بڑھ رہا ہے،چیئر مین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ کی بریفنگ کو سراہتے ہیں،یہ جان کر مطمئن ہیں کہ سی پیک درست سمت میں جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک پورے ملک کے لیے اہمیت کے حامل ہے، سی پیک پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رہا ہے، سی پیک اتھارٹی میں صوبوں کی شراکت داری انتہائی اہم ہے، گوادر کے بغیر سی پیک آگے نہیں بڑھ سکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں