عیدالاضحی اور محرم الحرام کے دوران بلوچستان میں دہشتگردی کے خدشات موجود ہیں،بلوچستان پولیس

کوئٹہ:ایڈیشنل آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ عیدالاضحی اور محرم الحرام کے دوران بلوچستان میں دہشتگردی کے خدشات موجود ہیں،سیف سٹی منصوبہ محرم سے قبل فعال نہیں ہوسکے گا، بکرا منڈی میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی،کوئٹہ شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی شرح کو کم کر نے کے لئے کاروائی شروع کردی گئی ہیں۔ یہ بات انہوں نے منگل ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈ ئیر عرفان، کمشنر کوئٹہ عثمان علی خان،ایڈمنسٹریٹر میڑوپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ طارق جاوید مینگل کے ہمراہ علماء کرام، تاجر نتظیموں سے عید الاضحی کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ قبل ازیں سیکورٹی حکام، ضلعی انتظامیہ،علماء کرام،تاجر تنظیموں کا مشترکہ اجلاس منعقد ہواجس میں عید الاضحٰی کے حوالے سے مشاورت اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،اجلاس میں مولانا انوارالحق حقانی،ڈاکٹر عطاء الرحمن،علامہ جمعہ اسدی،داؤ آغا، علامہ ہاشم موسوی،عصمت اللہ سالم،علامہ مقصودعلی ڈومکی،پیر خالد سلطان، عبدالرحیم کاکڑ، عبدالرحیم آغا سمیت دیگر نے شرکت کی۔ ایڈیشنل آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہاکہ امسال عید اور اسکے بعد بہت سے مختلف تھریٹ ہیں خطے میں رونما ہونے والے حالات کے تناظر میں ایسی صورتحال پیش آتی رہتی ہے اس بار ہمیں جنرل تھریٹ، امن امان خراب کرنے کے لئے شرپسندی، آئی ای ڈی، خودکش حملوں سمیت دیگر اقسام کے خطرا ت لاحق ہیں جن کے پیشگی تدارک کے لئے علماء کرام، سماجی،سیاسی اور تاجر رہنماؤں سمیت معززین شہر کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری ہے انہوں نے کہا کہ عید سے قبل سیکورٹی کے انتظامات سخت کردئیے گئے ہیں ہماری کوشش ہے کہ ہم ان خطرات کو جہاں سے ابھر رہے ہیں وہیں پر ختم کردیں عید کے بعد محرم الحرام کے حوالے سے بھی خطرات لاحق ہیں دہشتگرد ہر سال ہماری سیکورٹی کا پیٹرن پڑھتے اور اسے سمجھتے ہیں جس کی وجہ سے ہر سال سخت سے سخت تر انتظامات کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ سیف سٹی منصوبے کو محرم الحرام سے قبل مکمل کر لیا جائے لیکن اس منصوبے کی تکمیل میں ابھی وقت لگے گا جس کے تحت محرم الحرام میں اپنے طور پر کیمروں سمیت دیگر انتظامات کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسزنے عوام کے تعاون سے شہرمیں امن بحال کیاہے ہم نے اپنے طور کمیٹیاں بھی تشکیل دی ہیں جن سے مشاورت اور بات چیت ہوتی رہتی ہے شہر میں تھانوں کی سطح پر اصلاحی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف مسائل کے حل کے لئے کوششیں کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ امن کمیٹی کا قیام اگر حکومت کرے تو بہتر ہوگا لیکن ہم اپنے طور پر تمام مکاتب فکر کو اعتماد میں لیکر فیصلے کرتے ہیں جس کے مثبت نتائج مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عید پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم رکھنے کے لئے احتیاط کی ضرورت ہے بکرامنڈی میں گزشتہ روز ہنگامہ آرائی کرنے والوں کا لائسنس معطل کر کے انکے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے شہر میں گشت اور نفری کم تھی جسکی وجہ سے اسٹریٹ کرائمز اور قبضہ مافیا کی وارداتیں بڑھیں اب صورتحال بہتر ہونے کے بعد جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائی شروع کردی گئی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں