بلوچستان کوئی مفتوحہ ریگستان نہیں،ہراسگی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ اور سفارشات مسترد کرتے ہیں، پشتون ایس ایف

کوئٹہ:پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ اور سفارشات کو مسترد کرتی ہے. پشتون سٹوڈنٹ فیڈریشن نے بلوچستان یونیورسٹی کے گزشتہ سال کے ہراسمنٹ اسکینڈل کے متعلق اپنے صوبائی پریس ریلیز میں موقف اختیار کیا ہے کہ کوئی اس بہکاوے کا شکار نہ ہو کہ ہم نے بلوچستان یونیورسٹی میں ہونے والے سکینڈل کو بھلا دیا ہے۔ ہمارے شہری احساس کو ہماری کمزوری سمجھ کر انتظامیہ ہمیں نام نہاد انکوائریوں سے قائل کرنے کی کوشش نہ کرے پشتون ایس ایف ہر صورت، ہر حالت اور ہر لمحہ ریاستی سازشوں اور ظلم و جبر کے مقابلے میں فرنٹ لائن پر دکھائی دے گی. بیان میں مزید کہا گیا کہ بلوچستان میں کسی بھی موضوع، سکینڈل اور معاملے کا اگر غور سے مطالعہ کیا جائے یا گہرائی میں جانچا جائے تو ہر عمل میں شامل کرداروں کے تانے بانے پشتون بلوچ دشمن قوتوں سے جا ملتے ہیں. بلوچستان کوئی مفتوحہ ریگستان نہیں ہے جہاں پر کوئی بھی بدکردار اور حیا سے عاری شخص پنجاب سے منہ اٹھا کر آئیگا اور آکر یہاں اپنی من مانی کرے گاطالبات کو ہراس اور بلیک میل کریگا تو پشتون ایس ایف چھپ نہیں رہے گی کسی کو بلوچستان میں بدتہذیبی، ناشائستگی اور بدمزگی پھیلانے کی اجازت نہیں دینگے. ہمیں پتہ ہے کہ پشتون دشمن اور مغرض قوتیں یہ سب بلوچستان میں مخلوط تعلیمی نظام کو بدنام کرکے پھر سے بلوچستان کو فرسودہ قبائلی روایات اور نظام کے حوالے کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ہر پشتون ضد اور سیاسی ایشو کو نام نہاد غیرت کا نام دینے اور قبائلی موقف اختیار کرنے والے جس اپنے بچیوں کی ہراسگی اور عصمت دری پر چھپ سادھ لیتے ہیں تو یہی اشارہ ملتا ہے کہ کل بھی قبائلیت اور پشتون ضد قوتیں ایک تھیں اور آج بھی ایک ہیں جبکہ اج بھی وہی فرسودہ قبائلی نظام اور روایات ہیں جو خفی و جلی سامراج کا پراجیکٹ ہیں پشتون ایس ایف کسی بھی سیاسی ایشو کو نام نہاد قبایلیت کی نظر نہیں ہونے دیگی اور اپنے وطن سے جڑے کسی بھی مسئلے پر خاموش نہیں رہ سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں