میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جانب سے سریاب کو نظر انداز کیا جارہا ہے، ملک نصیر شاہوانی

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر ا حمدشاہوانی نے کہا ہے کہ میٹروپولیٹن میں شامل دو بڑے یونین کونسلز کیچی بیگ اور شاہ دینزئی چار ماہ سے صفائی سے محروم ہے صفائی پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود بھی شہر گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے اور اس عید الاضحی پر بھی دنیا جہاں کا کچرا سریاب میں پھینکا جائے گا انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالت عالیہ بلوچستان اس غیر منصفانہ صفائی اور سریاب کو مسلسل نظر انداز کرنے کا نوٹس لیں اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے میٹروپولیٹن کچھ لوگوں کو خوش کرنے کیلئے مخصوص ایریا کی صفائی کررہی ہے لیکن مخصوص ایریا میں بھی بہت سے علاقوں میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں اور اکثر گٹر اوبل پڑے ہیں امداد چوک مگسی ہاؤس کے سامنے اور کبھی کبھار تو زرغون روڈ اور ہائیکورٹ کے ساتھ بھی بندگٹر ابل پڑھتے ہیں صفائی پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود بھی شہر گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے نئے یونین کونسلز کو شہر میں شامل کرنے کے بعد صوبائی وزیر بلدیات اور سیکرٹری بلدیات نے ان علاقوں کی صفائی کیلئے نیا عملہ اور مشینری کی فراہمی کیلئے وزیراعلیٰ کو فائل بجھوائی لیکن بد قسمتی سے اب تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے بلکہ شاید وزیراعلیٰ بلوچستان بھی نہیں چاہتا کہ مذکورہ علاقے صاف اور لوگوں کو سہولیات میسر ہوں کورونا وائرس کی وباء کے دوران مریضوں کو پی سی ایس آئی آر قرنطینہ میں اور شدید بیمار لوگوں کو شیخ زید منتقل کیا جاتا رہا مگر بد قسمتی سے باقی علاقے تو چھوڑشیخ زید ہسپتال اور گردونواح میں بھی صفائی نہیں کی گئی اور نہ ہی اسپرے کیا گیا شہر کے مخصوس ایریا سے کچرے اوپن ٹرکوں میں اٹھاکر کسی دوسرے علاقے میں لوگوں کے گھروں کے سامنے ڈال دیا جاتا ہے بلکہ اوپن ٹرکوں سے کچرہ اڑتا اور راہ چلتے لوگوں کے سر پر گرتا ہے اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود صفائی کی صورتحال جوں کے توں ہے سریاب اور نئے یونین کونسلز کے ساتھ ناانصافی جاری رہا تو نہ صرف عید کے بعد عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے بلکہ اسمبلی فلور پر بھی تحریک التواء لائیں گے اور سریاب کچرا لانے والے ٹرکوں کو بھی روکا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری میٹروپولیٹن کارپوریشن پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں