بلوچستان کے 13 لاکھ لوگوں میں 18 ارب روپے سالانہ تقسیم کئےجارہے ہیں ،ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی

کوئٹہ (آن لائن) ڈائریکٹر جنرل بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام بلوچستان عبدالجبار نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 13 لاکھ لوگوں میں چاراقساط میں 18 ارب روپے سالانہ تقسیم کئے جارہے ہیں پہلی قسط میں 4 لاکھ 62 ہزار لو گوں میںفی کس 10 ہزار 500 روپے کی سہ ماہی قسط جاری کردی ہے اور عوام کی سہولت کے لئے بینکوں کی تعداد بڑھا کر 6 کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اصطلاحات لاتے ہوے مجموعی طور پر بلوچستان کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ پہلے ایک بینک کے ذریعے ادائیگی کی جاتی تھی اور لوگوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام مینجمنٹ نے بینکوں کی تعداد ایک سے بڑھا کر چھ کردی ہے اور جنہوں نے ادائیگی کی خدمات کے لئے سروس شروع کردی ہے اور چار کوارٹر میں 13 لاکھ لوگوں کو 18 ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کی جاسکے گی جوکہ بلوچستان میں عوام کو ان کی مشکلات سے نجات دلانے اور ان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے بہت بڑا کردار ادا کررہی ہے پہلے کوارٹر میں 4 لاکھ 62 ہزار لوگوں کو ساڑھے 11 ہزار روپے سہ ماہی قسط جاری کردی گئی ہے جس کی مختلف اضلاع میں ادائیگی شروع کردی گئی ہے اس کے علاوہ وسیلہ تعلیم کے لئے 5 لاکھ 90 ہزار بچے اور بچیاں بلوچستان میں وظائف حاصل کررہی ہے اور ایک سروے کے مطابق 60 فیصد بچیاں اس وجہ سے سکولوں میں موجود ہیں کہ ان کو وظائف کی سہولت حاصل ہے اگر یہ سہولت میسر نہ ہوتی تو یہ تعلیم سے محروم رہتی اور تعلیم کے شعبے میں بہت بڑا خلا پیدا ہوتا اس کے علاوہ نشو و نماءپروگرام کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا ہے اور بلوچستان کے 34 اضلاع میں 90 مقامات پر پروگرام جاری ہے جس میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار خواتین اور ان کے شیر خوار بچے اس سے مستفید ہورہے ہیںا ور ایک نئی ریسرچ کے مطابق جن ماؤں نے پہلے بچے کی پیدائش کے حوالے سے اس سہولت سے فائدہ اٹھایا ہے ان بچوں کی نشوو نماءکے سیمپلیمنٹ دیئے تھے خود بھی اور ان کے بچے بھی صحت کے حوالے سے دوسرے بچوں سے بہتر ہیں بنیادی طور پر یہ پروگرام مجموعی نشو و نماءکو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور پروگرام کی کامیابی کے سبب اس پروگرام کو شروع کیا گیا ہے جس میں سکول کی بچیوں میں آئرن اور دیگر وٹامنز کی کمی کو دور کرنے کے لئے ہائی جینک سپلیمنٹ دیئے جارہے ہیں اس لیول پر ان کی گروتھ بہتر طور پر ہوسکے اس پروگرام کا پائلٹ پروجیکٹ پہلے مرحلے میں کوئٹہ اور پھر بلوچستان کے دیگر اضلاع تک پھیلایا جائے گااس کے علاوہ چیئرپرسن بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے پروگرام کو سراہتے ہوئے بینفشریز کو جاتا ہے جس کا مقصد بچیوں کو ہنر مند بنانے اور انہیں ہنر سکھانے کے حوالے سے انہیں خصوصی پروگرام شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ یہ بچیاں ہنر سیکھ کر اپنے پاؤں پر کھڑی ہوکر غربت دور کرنے کے طریقے سے باعزت روزگار کما سکیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں