حب، بھوانی کے مقام پر کوئٹہ کراچی شاہراہ احتجاج کے پیش نظر بلاک

حب(مانیٹر نگ ڈیسک) حب میں بھوانی کے مقام پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ احتجاج کے پیش نظر ایک مرتبہ پھربلاک ہوگیا ہے۔ شاہراہ پر ٹریفک معطل اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں مسافر وں کو شدید دشواریوں کا سامنا۔بھوانی حب مغربی بائی پاس کے مقام پر دھرنے کے سبب چھوٹی بڑی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ،کراچی سے لسبیلہ ،مکران ،کوئٹہ اور اندرون بلوچستان جانے والی اور آنے والے کثیر تعداد میں مسافر گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئے انہیں کافی پریشانی کا سامنا پڑا س موق پر لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا تھا کہ چند روز قبل جنید حمید ،یاسر حمید ،نصیر بلوچ ،ندیم بلوچ اور امین بگٹی سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوانی حب مغربی بائی پاس کے مقام پراحتجاجاً دھرنا دے دیا تھا تین دنوں تک جاری رہنے والے دھرنے کے شرکاء اور لاپتہ افراد کے لواحقین سے حب انتظامیہ ،پولیس نے مذاکرات کئے اور مذکورہ لاپتہ افراد کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے اور انہیں منظر عام پر لانے کے سلسلے میں یقین دہانی کرائی اور باقاعدہ ڈپٹی کمشنرحب سے اس حوالے سے ایک تحریری معاہدہ بھی ہوا اور ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس میں لاپتہ افراد کی جانب سے بھی نمائندے مقرر کئے گئے تحریر ی معاہدے میں جی آئی ٹی میٹنگ کا بھی ذکر ہے لیکن ایک میٹنگ کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور حب انتظامیہ نے مذکورہ لاپتہ افراد کے آگاہی کے حوالے سے 20دنوں کی مہلت بھی ما نگی تھی اب وہ مہلت ختم ہوئے کہیں روز گزر گئے لیکن حب انتظامیہ تحریری معاہدے پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہو چکی ہے جس کے بعد مجبوراً ایک مرتبہ پھر سے سڑکوں پر نکلے ہیں اور حب بھوانی کے مقام پر دھرنا دیئے ہوئے ہیں جب تک ہمارے پیاروں کو بازیاب نہیں کرایا جاتا اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا ۔